سعودی عرب میں،، یوم سیاہ کشمیر،، کی تقریب
(الریاض ( رپورٹ : ابرار تنولی
سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں سفارتخانہ پاکستان کے زیراہتمام مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غاصبانہ قبضے اور جاری دہشت گردی کے خلاف یوم سیاہ کی تقریب منعقد ہوئی جس میں سفارتخانہ پاکستان، آزاد کشمیر اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
سفارتخانہ پاکستان کے ہیڈ آف چانسری سیف اللہ خان نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر روشنی ڈالی تقریب کا باقاعدہ آغاز نعمت اللہ خان نے تلاوت کلام پاک سے کیا، اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم اور مسلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے پاکستان اور OIC کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی سفیر پاکستان خان ھشام بن صدیق نے کہا مقبوضہ کشمیر کے عوام تنہا نہیں ہیں بھارتی تسلط اور بربریت سے کشمریوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہیں ہونے دیں گے ہماری سفارتکاری میں مسئلہ کشمیر کو اولین حیثیت حاصل ہے ، کشمیری ہمارے بھائی ہیں اور ہم ان کا درد محسوس کرتے ہیں ۔
سفیر پاکستان نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں لیکن کشمیریوں کے حوصلے آج بھی بلند ہیں بھارتی بربریت کے خلاف ان کی آواز دبائی نہیں جا سکی پاکستان مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی اخلاقی سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ تقریب کے دوران ایک خصوصی نشت کابھی اہتمام کیا گیا۔
خصوصی نشست میں اقوام متحدہ میں سفارتی امور سرانجام دینے والے سفارتخانہ کے پولیٹکل کونسلر ڈاکٹر بلال احمد ،اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ مرغوب سلیم بٹ اور کشمیر انٹرنیشنل فورم کے سردار مدثر نے شرکت کی اس موقع پر ڈاکٹر بلال احمد نے کہا ضروت اس امر کی ہے اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق کشمیر کا مسلہ حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ مرغوب سلیم بٹ نے مسلہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی ظلم و بربریت کیخلاف آواز بلند کرنے کیلئے او آئی سی کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو ایک جھوٹے دعوے کی بنیاد پر اپنی فوجیں جموں و کشمیر میں اتاریں اور اب تک 94 ہزار افراد کو شہید کیا جا چکا ہے جن میں 7 ہزار افراد کو زیر حراست شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری جدوجہد آزادی کی تحریک کے دوران بھارتی قابض افواج نے لاکھوں گھر مسمار کئے، 22 ہزار خواتین کے سہاگ اجاڑے اور سینکڑوں لوگوں کو شہید کر کے لاشیں دریائے جہلم میں بہا دیں لیکن آزادی کی تحریک کو دبا نہیں سکے ۔
اس موقع پر کشمیر انٹرنیشنل فورم کے سردار مدثر نے کہا کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں مہذب دینا کے لیے لمحہ فکریہ ہے، انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے مسلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کو اجاگر کرنے اور اپنی آواز دنیا بھر میں پہنچانے کیلئے سوشل میڈیا کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ برہان وانی نے صرف 15 سال کی عمر میں اپنی جدوجہد کا آغاز کیا اور لاکھوں نوجوان سوشل میڈیا کے ذریعے اس تحریک کا حصہ بنے۔
انہوں نے کہا کہ غاصب فوج نے پیلٹ گن کے ذریعے 6 ہزار سے زائد لوگوں کو نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے عالمی طاقتوں کو مقبوضہ کشمیر کے اندر جاری بھارتی بربریت سے آگاہ کریں اور ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلائے۔
اس موقع الیاس رحیم، شکیل الرحمان، سردار شعیب، رانا عمر فاروق، محمد خالد رانا، ڈاکٹر مجاہد قائم خانی، گل زیب کیانی، سردار رزاق، ظہور احمد عباسی، صفی الرحمان، شفیع اتمان خیل اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، بھارت کا مکر و اور سیاہ چہرہ اقوام عالم کے سامنے برہنہ کرتے رہیں گے اور اقوام عالم کو مجبور کریں گے کہ وہ بھارتی ظلم و استبداد، جبر اور دہشت گردی کے خلاف اپنا کردار ادا کرے۔
یوم سیاہ کی مناسبت سے پاکستان انٹرنیشنل اسکول ناصریہ اور پاکستان انٹرنیشنل سکول انگلش سیکشن کے بچوں نے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے ظلم پر بڑے عمدہ ماڈلز اور پینٹنگ کے ذریعے اپنی یکجہتی کا اظہار کیا اس دوران اعلی کارگردگی پر بچوں میں سرٹیفیکٹ بھی تقسیم کیے۔
تقریب کے آخر میں کمیونٹی اکابرین نے اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کے ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ مرغوب سلیم کو مقبوضہ کشمیر میں جاری بربیت کے خلاف اور حق خودارادیت کے حصول کیلئے ایک قراداد بھی پیش کی گئی۔
Comments are closed.