ٹیڈی پیسہ ٹینک
ستمبر 1965 میں جب بھارت نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کر دیا تو پوری قوم نے متحد ھو کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کیا. امریکہ نے پاکستان کی فوجی امداد بند کر دی.صدر ایوب نے ریڈیو پاکستان پر قوم سے خطاب کرتے ھوئے کہا دشمن نے ھماری غیرت کو للکارا ھے. ھم متحدہ قوت سے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے..
اسلحہ کی کمی کے پیش نظر "ایک ٹیڈی پیسہ ایک ٹینک سکیم” شروع کی گئی کہ اگر ھر پاکستانی ایک ٹیڈی پیسہ دے تو اس سے ایک ٹینک خریدا جا سکتا ھے. (ایک روپے میں 100 پیسے ھوتے ھیں )..آج پھر ستمبر 2018 میں وھی ازلی دشمن ھمارے دریاوں کا پانی روک کر ” آبی جارحیت” کے ذریعے پاکستان کو بنجر بنانے کی منصوبہ سازی کر چکا ھے ۔
دیامیر بھاشا ڈیم پر بین الاقومی فورم پر اعتراض کر چکا ھے اس لیے ورلڈ بینک یا کوئی اور بین الاقومی ادارہ ان ڈیموں کے لیے پاکستان کو قرض بھی نہ دیں گے…. ھماری قومی غیرت کا تقاضہ ھے کہ ھم بین الاقومی مالیاتی اداروں سے قرض مانگنے کے بجائے اپنی مدد آپ کے تحت وسائل کا بندوبست کریں….
اسی طرح جس طرح 1974 میں بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے بعد ذوالفقار علی بھٹو نے ایٹمی توانائ کمیشن کو ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کا ٹاسک دیا تو پوری دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے پاکستان کو روکنے کی کوشش کی. اور کسی قسم کی امداد دینے سے انکار کر دیا… تو بھٹو نے یہ تاریخی جملہ کہا تھا… "ایٹمی ٹیکنالوجی کا حصول ھماری سلامتی اور قومی غیرت کا معاملہ ھے ھم گھاس کھا کر گزارہ کر لیں گے لیکن ایٹم بم ضرور بنائیں گے” ….
آج بھی قومی غیرت اور معاشی سلامتی کے لیے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ھے.. پاکستان میں اس وقت 14 کروڑ سے ذیادہ موبائل فون زیر استعمال ھیں…. اگر ھر موبائل سے صرف ایک میسیج DAM لکھ کر 8000 پر کیا جائے تو ایک دن میں تقریبا ڈیڑھ ارب روپے کی Donation اکٹھی ھو سکتی ھے … اگر ستمبر میں دس دن روزانہ ھم سب صرف ایک میسیج روزانہ کر دیں تو 15 ارب روپے ڈیمز فنڈ کے لیے فراھم ھو جائیں گے….
. تقریبا 75 لاکھ پاکستانی بیرون ملک مقیم ھیں… اگر ھر پاکستانی کم از کم 100 سو ڈالر ماھانہ اس فنڈ کے لیے کم از کم تین ماہ تک دے تو تین ماہ میں 300 ارب روپے کا بندوبست ھو سکتا ھے… باقی رقم احتساب بیورو بڑی مچھلیوں سے وصول کر سکتی ھے۔
پاکستان مذید کوئی قرض لیے بغیرھی…. کم از کم دیامیر اور بھاشا ڈیم بنا سکتا ھے…. یہ اس ناچیز کی حقیر سی تجویز ھے….. جسے محب وطن پاکستانیوں کے غور و فکر، مذیدبہتری اور عملی تعبیر کے لیے کیا جا رھا ھےاللہ پاک ھم سب کا حامی و ناصرہو۔۔ر.
Comments are closed.