امریکا عراق سے نکلنے کی تیاری کرنے لگا، عراقی کمانڈر کو بتا دیا
فوٹو : فائل
واشنگٹن(ویب ڈیسک )امریکا نے عراق سے نکلنے کی تیاری کرنے لگا ہے اس حوالے سے عراق میں امریکی ٹاسک فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل ولیم سیلی نےعراقی جوائنٹ کمانڈ آپریشن کےسربراہ کو خط لکھ دیا.
امریکی و عراقی حکام نے خط کی تصدیق کردی امریکی فوج نے عراق کو سرکاری خط میں آگاہ کیاہےکہ وہ عراق سے نکلنے کی تیاری کررہے ہیں.
خط میں کہا گیا ہے ہے کہ عراقی پارلیمنٹ کی قرارداد اور عراقی وزیر اعظم کے مطالبے پر اتحادی فورسز کی موومنٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے.
عراق سے نکلنے کے ٹاسک کی تکمیل کے لئے اتحادی فورسز کو محفوظ اور بہتر راستہ اپنانے کےلیے اقدامات کو یقینی بنانے کا کہا گیا ہے.
اس موومنٹ کے دوران بغداد کے انٹرنیشنل زون پر ہیلی کاپٹر ز کی پروازیں بڑھائی جائیں گی، خط ان پروازوں کےلیے استعمال ہونے والے ہیلی کاپٹرز کے نام بھی لکھے گئے ہیں.
دوسری طرف امریکی وزیر دفاع مارک اسپر نے عراق سے نکلنے کی تردید کرتے ہوئے کہاہےکہ عراق سے نکلنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے جب کہ ایسا ہی ایک بیان پینٹاگون کی طرف سے بھی سامنے آیا ہے جس میں انخلا کی تردید کی گئی ہے.
ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے عراقی حکام کو دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ اگر عراق چاہتا ہے کہ ہم عراق سے نکل جائیں تو ہمیں اخراجات ادا کرے عراق میں مہنگا ترین فوجی سسٹم لگایا، بغداد نے اڈے ختم کرنے کی ضد کی تو سخت پابندیاں لگیں گی.
انھوں نے کہا ایران پرحملے کیلئے کانگریس کی اجازت کی ضرورت نہیں میرے بیانات ہی نوٹیفکیشن ہیں، جبکہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہاہےکہ ٹرمپ کے اختیارات محدود کرنے کیلئےقرارداد لائینگے.
پیلوسی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ’یہ (قرارداد) سینیٹر ٹم کین کی جانب سے ایوان میں پیش کی جانے والی قرارداد سے مطابقت رکھتی ہے،اس قرارداد کے تحت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال کے اختیار کو محدود کیا جائے گا.
خیال کیا جارہا ہے کہ اس قرارداد کو ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت پر مشتمل ایوان سے منظوری مل جائے گی تاہم سینیٹ میں اس کے پاس ہونے کے امکانات بہت کم ہیں کیونکہ سینیٹ ری پبلکن پارٹی کے زیر اثر ہے جو ٹرمپ کے ایران کے خلاف اقدامات کی حامی ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے مواخذے کے حوالے سے ان کا کہناتھاکہ ڈیموکریٹس دغاباز ہیں انہیں چاہیےکہ وہ میرے مواخذے کی تحقیقات کو فوری طور پر بند کردیں کیوں کہ امریکامیں اور بھی دیگر مسائل ہیں جن پر بحث کیے جانے کی ضرورت ہے۔
عراقی پارلیمنٹ کی جانب سے امریکی افواج کے انخلا کے قرارداد کے حوالے سے امریکی صدر کا کہناتھاکہ فوج نکالنے کیلئے عراق اخراجات ادا کرے،عراق میں مہنگا ترین فوجی سسٹم لگایا، بغداد نے اڈے ختم کرنے کی ضد کی تو سخت پابندیاں لگیں گی۔
Comments are closed.