گرل فرینڈ سے سکس ، بہترین گول سے بہتر، رونالڈو

اسلام آباد(سپورٹس ڈیسک)پرتگال کے سٹار فٹبالر کرسچیانو رونالڈو نے کہا ہے کہ ان کا، اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ سیکس، ان کے بہترین گول سے زیادہ اچھا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق یووینٹس کے سٹار سٹرائیکر اور پرتگال کے کپتان نے یہ بات برطانوی ٹی وی چینل آئی ٹی وی کے صحافی پئیرس مورگن کے ساتھ ایک تفصیلی انٹرویو میں کہی۔

34 سالہ رونالڈو نے گزشتہ برس اپریل میں اپنے سابقہ کلب ریال میڈرڈ کی طرف سے کھیلتے ہوئے اپنے موجودہ کلب یووینٹس کے خلاف ہوا میں الٹی قلابازی کھاتے ہوئے گول کیا تھا۔ گول کے اس انداز کو بائیسکل کِک بھی کہتے ہیں۔

رونالڈو اس گول کو اپنے کیریئر کا بہترین گول قرار دیتے ہیں،لیکن جب پیئرس مورگن نے ان سے پوچھا کہ وہ گول زیادہ بہتر ہے یا ان کی گرل فرینڈ کے ساتھ سیکس تو رونالڈو نے جواب دیا کہ جب وہ اس گول کا موازنہ جورجینا سے کرتے ہیں تو اس کا کوئی مقابلہ نہیں۔

انھوں نے کہا کہ وہ جورجینا سے بہت پیار کرتے ہیں اور وہ ان کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ ’میں اس کے ساتھ کھل کر بات کر سکتا ہوں۔ وہ میری دوست بھی ہے، اس نے میری زندگی کو بہتر کیا ہے اور میری مدد کی ہے۔‘

جورجینا رودریگز اور رونالڈو دو سال سے ایک ساتھ ہیں، دونوں کی ایک بیٹی ہے جس کا نام الانہ مارٹینا ہے جبکہ جورجینا کرسچیانو کے تین دیگر بچوں کی دیکھ بھال بھی کرتی ہیں۔ یہ تینوں بچے سروگیسی سے ہیں۔

رونالڈو نے انٹرویو میں کہا کہ انھوں نے اپنے کیریر میں 700 سے زیادہ گول کیے ہیں لیکن بائیسکل گول انھوں نے نہیں کیا تھا اور وہ اس گول کو بہت عرصے سے کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

بالآخر میں نے گول کر ہی دیا، خوبصورت، چھلانگ لگاتے ہوئے بائیسکل گول‘،اس گول کی وجہ سے رونالڈو کو مخالف ٹیم کے مداحوں نے بھی کھڑِے ہو کر داد دی۔

انٹرویو کے دوران اپنے والد کی ایک ویڈیو دکھائے جانے کے بعد رونالڈو کی آنکھوں میں آنسو آگئے، انھوں نے اس بات پر افسوس کااظہار کیا کہ میرے والد مجھے میرے عروج پر نہیں دیکھ پائے’

انھوں نے کہا کہ یہ ویڈیو انھوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھے اور وہ اپنے والد کے بارے میں زیادہ نہیں جانتے تھے،’میں نے اپنے والد کو سو فیصد نہیں جانا۔ وہ شرابی تھے اور ان سے بات کرنا بہت مشکل ہوتا تھا۔ میں نے کبھی ان سے ایک نارمل گفتگو نہیں کر پایا۔‘

رونالڈو کو فٹبال کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک گنا جاتا ہے۔ وہ سنہ 2008، 2013، 2014، 2016 اور 2017 میں بیلن ڈی اور ایوارڈ جیت چکے ہیں۔

رونالڈو کے والد پرتگالی فوج میں تھے وسطی افریقہ میں جنگ کے بعد جب ان کے والد گھر واپس آئے تھے تو وہ بہت زیادہ ذہنی دباو¿ کا شکار تھے اور انھوں نے شراب نوشی میں سکون تلاش کرنے کی کوشش کی۔

رونالڈو، 2003 میں 18 سال کی عمر میں پرتگال کے کلب سپورٹنگ سے برطانوی کلب مانچسٹر یونائٹڈ آئے۔ دو سال بعد 2005 میں ان کے والد شراب نوشی کی وجہ سے جگر کی بیماری میں مبتلا ہوئے اور ان کا انتقال ہوگیا۔

اور رونالڈو کے والد کی بدقسمتی یہ تھی کہ ان کے بیٹے نے ان کی موت کے بعد وہ ورلڈ کلاس فارم دکھانا شروع کی، جو کہ وہ اپنی زندگی میں نہیں دیکھ پائے۔ رونالڈو کے والد نے انھیں پانچ بار فیفا کا بہترین کھلاڑی ہونے کے اعزازات لیتے ہوئے بھی نہیں دیکھا۔

رونالڈو کا کہنا تھا اس سے بڑا دکھ کیا ہوسکتا ہے کہ آپ نمبر ون ہوں اور آپ کے والد یہ نہ دیکھ پائیں۔ میری والدہ، میری گرل فرینڈ، میرے دوست، میرے بچے۔ سب نے مجھے میرے عروج پر دیکھا ہے۔ لیکن میرے والد نے نہیں۔’

رونالڈو نے اس سے پہلے کبھی بھی اپنی زندگی، اپنے خاندان اور اپنی ذاتی مسائل کے بارے میں اس طرح کھل کر بات نہیں کی۔

اپنے اوپر ریپ کے الزامات کے بارے میں رونالڈو نے کہا کہ انھیں ٹی وی چینلز اور اخبارات میں یہ خبر دیکھ کر بہت شرم محسوس ہوئی۔

’یہ بہت مشکل ہوتا ہے۔ آپ کی گرل فرینڈ ہے، آپ کا خاندان ہے۔ آپ کے بچے ہیں۔ یہ لوگ آپ کی عزت کے ساتھ کھیلتے ہیں، آپ کی سچائی کا مزاق اڑاتے ہیں۔ یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔‘

رونالڈو پر ریپ کے الزامات اس وقت سامنے آئے جب 34 سالہ کیتھرین مےیورگا نامی خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے سنہ 2009 میں امریکی شہر لاس ویگاس کے ایک ہوٹل میں ان کا ریپ کیا۔

کیتھرین مےیورگا نے رونالڈو کے ساتھ سنہ 2010 میں عدالت سے باہر ایک معاہدہ کیا جس کے تحت رونالڈو نے خاتون کو 375000 ڈالر ادا کیے جس کے عوض یہ طے ہوا کہ وہ اپنے الزامات کبھی منظر عام پر نہیں لائیں گی ۔

امریکی پراسیکیوٹرز نے کہا تھا کہ رونالڈو پر الزامات ، قابلِ قبول شواہد کی عدم موجودگی کی وجہ سے ثابت نہیں ہوئے اور انھیں خارج کردیا گیا ہے،رونالڈو نے امریکی خاتون کی جانب سے لگائے گئے ریپ کے الزامات کو ہمیشہ سے، سختی سے مسترد کیا تھا۔

Comments are closed.