امریکی انکار کے بعد طالبان وفد روس پہنچ گیا

ماسکو (ویب ڈیسک) طالبان نے امریکا کے مذاکرات سے انکار کے بعد روس سے رابطہ کرلیا ہے اور طالبان کے وفد نے روس پہنچ کر روسی صدر کے نمائندے سے ملاقات کی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان طالبان کیساتھ مذاکرات ختم کیے جانے کے اعلان کے بعد افغان طالبان نے نئے سیاسی محاذ کا انتخاب کیا ہے اور طالبان کا وفد روس پہنچ گیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے مطابق صدر ولادیمیر پیوٹن کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان ضمیر کابلوف نے ماسکو میں طالبان وفد کی میزبانی کی۔ وفد نے روسی صدر کے نمائندے سے ملاقات کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بعد ازاں طالبان رہنما ملاشیر عباس نے رشین ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ ہم نے امریکا پر نہیں امریکا نے افغانستان پر جنگ مسلط کی۔

وہ ہمارے ہزار لوگ مار سکتے ہیں تو ہمیں بھی ان کے ایک دو مارنے کا حق ہے، اگر امریکا مذاکرات نہیں چاہتا تو ٹھیک ہے ہم سو سال تک بھی لڑسکتے ہیں۔

ملاشیرعباس کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن افواج کو محفوظ راستہ دینا چاہتے ہیں ہم جب بھی کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں امریکا مذاکرات سے فرار ہوجاتا ہے۔

اس حوالے سے روسی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے طالبان تحریک اور امریکا کے مابین امن مذاکرات بحال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ طالبان نے بھی امریکہ کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

Comments are closed.