Auto Draft
اسلام آباد(ویب ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت نے کشمیری عوام سے بھارتی بربریت اور کرفیو کے باوجود بھارتی پابندیوں کی پرواہ کیے بغیر باہر نکلنے کی اپیل کی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میںآج نماز جمعہ کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور بھارتی پابندیوں کے خلاف پ±رزور احتجاج کی کال دی گئی ہے مظاہرین سری نگر میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر تک مارچ کریں گے۔
مقبوضہ وادی میںقابض بھارتی افواج کا لاک ڈاو¿ن تیسرے ہفتے بھی برقرار ہے اور مظاہرے کی کال دیئے جانے کے بعد بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کے خلاف ایکشن میں مصروف ہے۔
سری نگر اور دیگر علاقوں میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے جب کہ لوگوں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے برطانوی میڈیا کے مطابق سری نگر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں جب کہ اقوامِ متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر جانے والے 4 راستے جمعرات کی رات سے ہی بند ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف بڑا آپریشن کر سکتا ہے جس سے خون خرابے کا خدشہ ہے۔
یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے غیر معینہ مدت تک کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے، مقبوضہ وادی میں لاکھوں کی تعداد میں بھارتی فوجی تعینات اور حریت اور سیاسی قیادت گھروں میں نظر بند یا جیلوں میں قید ہے۔
دوسری طرف پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
اس پہلے سلامتی کونسل نے بھی بھارت کو قابض قرار دے کرکہا تھا مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے ، اقوام متحدہ اور امریکا سمیت کئی ممالک مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مسلسل تشویش کااظہارکررہے ہیں۔
Comments are closed.