سری نگر،10ہزارکشمیریوں نے کرفیو توڑ دیا، فائرنگ،متعدد زخمی و گرفتار
سرینگر(ویب ڈیسک)سری نگر میں ہزاروں کشمیری کرفیو کو توڑ شہر کی سڑکوں پر نکل آئے بھارتی اقدام کے احتجاج اور نعرہ بازی کی۔
بھارت کی طرف سے لگایا گیا کرفیو چھٹے روز بھی جاری رہا بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کو روکنے کے لیے 4 اگست کی رات سے انٹرنیٹ، ٹیلی فون سروس بند کرکے کرفیو بھی نافذ کیا جو تاحال برقرار ہے۔
اس حوالے سے کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد کرفیو توڑ کر نماز جمعہ کے بعد سرینگر کے علاقے سعورا میں نکل آئے اور قابض بھارتی حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
کشمیری عوام کے احتجاج کے دوران قابض فوج نے ایوا پل پر مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل اور گولیاں فائر کیں جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔
سعورا اسپتال میں زیر علاج ایک عینی شاہد نے بتایا ہے کہ ایوا پل پر پولیس کی جانب سے فائرنگ اور آنسو گیس سے بچنے کے لیے متعدد خواتین اور بچوں نے پانی میں چھلانگیں لگائیں۔
ایک پولیس افسر نے میڈیا کو بتایا کہ سعورا میں ہونے والے احتجاج میں 10 ہزار کے لگ بھگ لوگ شریک ہوئے جو کہ کرفیو کے دوران اب تک کا سب سے بڑا احتجاج ہے۔
ادھر نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کی حریت قیادت سمیت اس مرتبہ بھارت نواز عبدللہ خاندان کے اہم افراد کو بھی گرفتار یا نظر بند کر رکھا ہے ۔
سیکڑوں دیگر کشمیری شہری بھی عقوبت خانوں میں بند ہیں جب کہ کرفیو کے نفاذ اور کشمیر کی حثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے بعد چھ سو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
Comments are closed.