توشہ خانہ ٹو کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 17،17 سال قید کی سزا سنا دی گئی
فوٹو : فائل
اسلام آباد : توشہ خانہ ٹو کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 17،17 سال قید کی سزا سنا دی گئی، اسپیشل جج شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بلغاری جیولری کی کم قیمت لگوانے کا مجرم قرار دیا۔ عدالت نے دونوں کو فی کس ایک کروڑ 64 لاکھ روپے جرمانے بھی کیا.
اسپیشل جج سنٹرل شاہ رخ ارجمند نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کا 59 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے باہمی ملی بھگت سے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے بلغاری جیولری سیٹ کی جان بوجھ کر کم قیمت لگوائی۔ عدالتی تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ بلغاری جیولری سیٹ کمپنی کی معلومات کے مطابق اس جیولری سیٹ کی اصل قیمت سات کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے.
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 58 لاکھ روپے قیمت لگوا کر صرف 29 لاکھ روپے ادا کیے اور قیمتی جیولری سیٹ اپنے پاس رکھ لیا۔
تحریری فیصلے میں بتایا گیا کہ سعودی عرب کے دورے کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو یہ بلغاری جیولری سیٹ بطور تحفہ دیا گیا تھا، جبکہ کمپنی کی معلومات کے مطابق اسی نوعیت کا سیٹ 2018 میں سعودی عرب میں فروخت بھی ہوا۔
عدالت نے قرار دیا کہ پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی پر دباؤ ڈال کر کم قیمت لگوائی گئی اور یہ تمام عمل بدنیتی اور بددیانتی پر مبنی تھا۔ فیصلے میں واضح کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر خیانت کے ارادے سے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا۔
عدالت کے مطابق نیب نے سورس رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کا آغاز کیا تھا اور استغاثہ اپنے مقدمے کو ثابت کرنے میں کامیاب رہا۔ فیصلے میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو دو الگ جرائم میں سزائیں سنائی گئیں، جن میں دفعہ 409 کے تحت دس، دس سال قید اور انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت سات، سات سال قید شامل ہے۔
اس کے علاوہ دونوں پر فی کس ایک کروڑ 64 لاکھ 25 ہزار 650 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا، جس کی عدم ادائیگی کی صورت میں چھ، چھ ماہ اضافی قید کاٹنا ہو گی۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی عمر زیادہ ہونے اور بشریٰ بی بی کے خاتون ہونے کے باعث کم سے کم سزا دی گئی، جبکہ حوالات میں گزارا گیا عرصہ بھی سزا میں شامل کر لیا گیا۔ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سنایا گیا، جہاں فیصلہ سنائے جانے کے وقت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
اڈیالہ جیل اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی، جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلاء اور اہل خانہ تاخیر سے جیل پہنچے۔
Comments are closed.