وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کارکنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر رات گزاری

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد : وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کارکنوں کے ساتھ اڈیالہ جیل کے باہر رات گزاری، عدالتی احکامات کے باوجود بھی انھیں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی.

اڈیالہ جیل کے باہر صوبائی مینا خان، پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا اور متعدد دیگر رہنماؤں نے سخت سردی کے باوجود ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر رات بھر اڈیالہ جیل کے باہر دھرنا دئیے رکھا جو کہ تاحال جاری ہے.

رات گئے تک بزرگ سیاستدان محمود خان اچکزئی، علامہ راجہ ناصر عباس نقوی اور تحفظ آئین کے دیگر رہنما بھی دھرنا شرکاء سے یکجہتی کیلئے موجود تھے تاہم وہ صبح ہونے سے قبل چلے گئے.

اس سے قبل جب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل کے باہر پہنچے تو پنجاب پولیس نے انھیں آگے نہیں جانے دیا حالانکہ اس دوران انھوں نے بار بار کہا کہ میں عدالتی حکم پر یہاں آیا ہوں.

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے پولیس حکام کو باور کرایا کہ میں ایک صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں اور تم مجھے یہاں روک ہی نہیں سکتے مگر اس کے باوجود کسی نے راستہ نہیں چھوڑا.

رات کو دھرنا شرکاء جگہ جگہ سردی کے باعث آگ جلا کر اس کے گرد بیٹھے رہے ٹھٹھرتے بھی رہے مگر موجود رہے، صبح سہیل آفریدی اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دینے کیلئے روانہ ہوئے تاہم دھرنا جاری ہے.

Comments are closed.