27ویں ترمیم کی سینیٹ میں شق وار منظوری مکمل،احتجاج کے بعد اپوزیشن کا واک آؤٹ

53 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد : 27ویں ترمیم کی سینیٹ میں شق وار منظوری مکمل،احتجاج کے بعد اپوزیشن کا واک آؤٹ، 59 شقوں کی منظوری کے لئے 64 ووٹ حق میں آئے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم ایوان میں منظوری کیلئے پیش کی جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے شق وار منظوری کے عمل کا آغاز کیا اور حامی اراکین کو نشستوں پر کھڑے ہونے کی ہدایت کی۔

ایوان میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا عمل شروع ہونے پر ایوان میں شور شرابہ شروع ہو گیا، اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، سینیٹر روبینہ ناز کے اصرار کے باوجود پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو احتجاج میں شریک نہیں ہوئے۔

وزیر قانون کا سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تعاون پر تمام سینیٹرز کے مشکور ہیں، میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کا قیام بنیادی نکتہ تھا، مشترکہ کمیٹی اجلاس میں تمام جماعتوں نے اپنی تجاویز دیں۔

اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اس ترمیم کی تیاری میں کاوشیں کیں، ہم سیاسی جماعتوں کے شُکر گزار ہیں، بعض شقوں میں مشاورت کے بعد اضافہ کیا گیا ہے، یہ متوازی نہیں آئینی عدالت ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے آئینی ترمیم کی حمایت کی، جے یو آئی ف کے سینیٹر احمد خان بھی آئینی ترمیم کی حمایت میں کھڑے ہوئے، حکمران اتحاد کے علاوہ جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کے ایک ایک سینیٹر نے حمایت کی۔

سینیٹر عرفان صدیقی اور جان محمد بلیدی ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بنے، سینیٹر ہمایوں مہمند نے سینیٹ میں اراکین قومی اسمبلی کی موجودگی پر اعتراض کیا۔

Comments are closed.