اسمبلی و سینیٹ کمیٹی سے 27ویں ترمیم کا مسودہ منظور ،آج سینیٹ میں پیش ہوگا
فوٹو : فائل
اسلام آباد : اسمبلی و سینیٹ کمیٹی سے 27ویں ترمیم کا مسودہ منظور ،آج سینیٹ میں پیش ہوگا، تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ مسودہ میں تا حیات استثنیٰ یا تاحیات مراعات شامل ہیں یا نہیں؟
مشترکہ پارلیمانی کمیٹی برائے قانون و انصاف نے 27ویں آئینی ترمیم کا بنیادی مسودہ منظور کر لیا ہے۔ کمیٹی نے شق وار 49 ترامیم کی منظوری دی ہے جن میں عدلیہ اور فوج سے متعلق اہم ترامیم بھی شامل ہیں۔
یہ ڈرافٹ آج سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ تاہم اپوزیشن جماعتوں نے کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ جاری رکھا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی، جے یو آئی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی (PKMAP) اور مجلس وحدت المسلمین (MWM) کے ارکان شریک نہیں ہوئے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ بل کی تقریباً تمام ترامیم پر کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے خود کو استثنیٰ دینے کی تجویز مسترد کر دی۔
اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے لکھا کہ "منتخب وزیراعظم قانون اور عوام کی عدالت میں جواب دہ ہے”، جبکہ ایاز صادق نے کہا کہ تمام عوامی عہدیداران کو قانون کے تابع اور عوام کے سامنے جواب دہ ہونا چاہیے۔
دوسری طرف پی ٹی آئی سینیٹرز نے مجوزہ ترمیم پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے کیا جا رہا ہے۔ سینیٹر حامد خان کے مطابق “26ویں ترمیم آئین کی موت تھی اور 27ویں ترمیم اسے دفنانے کی کوشش ہے۔”
نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے بتایا کہ ترمیم کا مسودہ اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
Comments are closed.