وفاقی کابینہ نے پنجاب حکومت کی سفارش پہ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دیدی

52 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل 

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کی باضابطہ منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں وزارت داخلہ نے ٹی ایل پی کی پرتشدد اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی، جبکہ پنجاب حکومت کے اعلیٰ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

کابینہ نے وزارت داخلہ کو ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ ذرائع کے مطابق پابندی کی منظوری کے بعد وزارت قانون کو ریفرنس ارسال کیا جائے گا، جو سپریم کورٹ میں باقاعدہ ریفرنس دائر کرے گی۔

سپریم کورٹ سے منظوری کے بعد الیکشن کمیشن ٹی ایل پی کو ڈی نوٹیفائی کرتے ہوئے تنظیم پر پابندی لگا دے گا۔ یہ ریفرنس 15 دن کے اندر سپریم کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔

سمری میں کہا گیا کہ ٹی ایل پی کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی سیکشن 11-B(1) کے تحت کالعدم قرار دیا جائے، کیوں کہ تنظیم نفرت انگیز تقاریر، فرقہ وارانہ انتہاپسندی، تشدد انگیزی اور ریاست و نجی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہے۔

چارج شیٹ کے مطابق ٹی ایل پی اقلیتوں اور ہجوم کے تشدد میں ملوث رہی، اس نے ہتھیار سازی، بین الاقوامی تعلقات کو نقصان پہنچانے اور محرم کے دوران شیخوپورہ و میانوالی میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دی، جن میں 5 افراد جاں بحق اور 70 زخمی ہوئے۔

حالیہ احتجاج کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ 47 زخمی ہوئے، جن میں سے کچھ اہلکار مستقل معذوری کا شکار بنے۔

 اس سے پہلے پنجاب حکومت ایک ہفتہ قبل یہ ریفرنس وزارت داخلہ کو بھجوا چکی تھی، جس کی بنیاد پر آج کابینہ نے فیصلہ کیا۔

وفاقی کابینہ نے پنجاب حکومت کی سفارش پہ تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دیدی

Comments are closed.