سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی قید سے رہا، قید کے دوران بدترین تشدد کا انکشاف

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی قید سے رہا، قید کے دوران بدترین تشدد کا انکشاف
52 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

اسلام آباد: سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو اسرائیلی قید سے رہا کر دیا گیا ہے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ان کی رہائی کی باضابطہ تصدیق کر دی۔

مشتاق احمد خان کو اسرائیلی فورسز نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے بحری قافلے "گلوبل صمود فلوٹیلا” سے گرفتار کیا تھا۔

ان کی گرفتاری کے بعد حکومت پاکستان کی جانب سے مسلسل سفارتی رابطے اور کوششیں جاری رہیں، جن کے نتیجے میں بالآخر ان کی رہائی ممکن ہوئی۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بیان میں کہا کہ مشتاق احمد خان کی رہائی پاکستان کی مؤثر سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے، اور اب متعلقہ ادارے ان کی وطن واپسی کے انتظامات کر رہے ہیں۔

رہائی کے بعد اردن پہنچنے پر سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا کہ انہیں قید کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں بدترین تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کے بقول، "ہم پر کتے چھوڑے گئے، پیروں میں بیڑیاں ڈال دی گئیں اور جسمانی و ذہنی اذیت دی گئی۔”

انہوں نے بتایا کہ وہ تقریباً پانچ سے چھ دن اسرائیلی جیل میں قید رہے، جس کے بعد 150 دیگر ساتھیوں کے ہمراہ انہیں رہا کر دیا گیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ وہ جلد پاکستان واپسی کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سابق سینیٹر نے اعلان کیا کہ "ہم اسرائیل کے خاتمے اور مسجد اقصیٰ کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔”

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اسرائیلی قید سے رہا، قید کے دوران بدترین تشدد کا انکشاف

Comments are closed.