صمود فلوٹیلا کے 127 سماجی کارکن استنبول پہنچ گئے، سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قید میں

ترجمان دفتر خارجہ

صمود فلوٹیلا کے 127 سماجی کارکن استنبول پہنچ گئے، سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قید میں
55 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد: صمود فلوٹیلا کے 127 سماجی کارکن استنبول پہنچ گئے، سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قید میں موجود ہیں ، ترجمان وزارتِ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ صمود فلوٹیلا میں شریک پاکستانی شہری، جن میں سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں، اس وقت اسرائیلی حراست میں ہیں۔

ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان کے مطابق حکومتِ پاکستان اپنے شہریوں کی محفوظ اور فوری واپسی کے لیے بھرپور سفارتی رابطے کر رہی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ سینیٹر مشتاق احمد خیریت سے ہیں اور ان کی قانونی کارروائی بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق ہوگی۔ انہیں اسرائیلی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

وزارتِ خارجہ کے مطابق ایک دوست یورپی ملک کے ذریعے مشتاق احمد کی صورتحال کی تصدیق کی گئی ہے۔

دفترِ خارجہ نے کہا کہ ڈی پورٹیشن آرڈر جاری ہوتے ہی ان کی وطن واپسی عمل میں لائی جائے گی۔ حکومت اپنے تمام شہریوں کی جلد رہائی کے لیے پرعزم ہے اور اس معاملے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عالمی سطح پر بھی اجاگر کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ فلوٹیلا قافلہ 31 اگست کو اسپین سے غزہ کے لیے روانہ ہوا تھا تاکہ فلسطینی عوام تک امداد پہنچائی جا سکے۔ تاہم اسرائیلی بحریہ نے اسے غزہ کی ساحلی حدود سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کے فاصلے پر روک لیا اور متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔

عرب میڈیا کے مطابق 127 سماجی کارکن اسرائیلی حراست سے رہائی کے بعد استنبول پہنچ گئے ہیں، جن میں 36 ترک شہریوں سمیت امریکا، برطانیہ، اردن، اٹلی، مراکش، ملائیشیا اور دیگر ممالک کے رضاکار شامل ہیں۔

استنبول پہنچنے والے ترک صحافی ایرسن سیلک نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی فوج نے فلوٹیلا کے متعدد کارکنوں پر تشدد کیا۔ ان کے مطابق معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ کو بھی بدسلوکی اور زبردستی اسرائیلی پرچم چومنے پر مجبور کیا گیا۔

اسی دوران اسرائیلی جارحیت کے باوجود امدادی سامان لے کر ایک نیا فلوٹیلا قافلہ غزہ کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔

اس قافلہ میں مختلف ممالک کے بین الاقوامی رضاکار شریک ہیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں صمود فلوٹیلا کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

Comments are closed.