پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سامنے آگئی ،فریٹ ریٹ صارفین پر ڈال دیا گیا
فوٹو : فائل
اسلام آباد : حکومت نے گزشتہ رات اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد پیٹرول اور ڈیزل دونوں مزید مہنگے ہوگئے ہیں۔
نئی قیمتوں کے مطابق پیٹرول 4 روپے 7 پیسے بڑھ کر 268 روپے 68 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل 4 روپے 4 پیسے اضافے کے بعد 276 روپے 81 پیسے فی لیٹر مقرر کیا گیا ہے۔
حکومتی دستاویزات کے مطابق قیمتوں میں یہ اضافہ عالمی منڈی سے براہِ راست منسلک نہیں بلکہ مقامی سطح پر لاگو کیے گئے ’’فریٹ مارجن‘‘ اور ڈیوٹیز کے باعث کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیٹرول پر فی لیٹر فریٹ مارجن 2 روپے 40 پیسے بڑھا دیا گیا جس کے بعد یہ 8 روپے 69 پیسے تک پہنچ گیا، جبکہ ڈیزل پر یہ اضافہ 2 روپے 9 پیسے ریکارڈ کیا گیا۔
فریٹ مارجن دراصل وہ اخراجات ہیں جو تیل کی ترسیل پر آتے ہیں، یعنی ریفائنری سے مختلف شہروں اور پمپوں تک پہنچانے کے دوران ٹینکرز کے کرایے، ڈیزل کے خرچ، ڈرائیور کی اجرت اور ہائی وے ٹول ٹیکس شامل ہوتے ہیں۔
اسی طرح پیٹرول پر کسٹمز ڈیوٹی میں 1 روپے 35 پیسے اور ڈیزل پر 2 روپے 75 پیسے کا اضافہ کیا گیا۔
اگرچہ ڈیزل پر ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کے باعث 1 روپے 12 پیسے کمی آئی، لیکن بڑھا ہوا فریٹ مارجن اور ڈیوٹی نے قیمتوں کو اوپر ہی رکھا۔ مزید یہ کہ ڈیزل پر 32 پیسے کا ’’ایکسٹرا مارجن‘‘ بھی شامل کر دیا گیا۔
تاہم پیٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی، ڈیلر مارجن اور ڈسٹری بیوشن مارجن بدستور برقرار ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق کاربن لیوی فی الحال پیٹرول پر 78 روپے 2 پیسے اور ڈسٹری بیوشن مارجن 78 روپے 64 پیسے فی لیٹر ہے۔
یوں ماہرین کے مطابق یہ اضافہ عوام پر مزید بوجھ تو ڈالے گا لیکن اس کی اصل وجہ تیل کی عالمی قیمتیں نہیں بلکہ حکومتی محصولات اور ترسیلی لاگت میں اضافہ ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سامنے آگئی ،فریٹ ریٹ صارفین پر ڈال دیا گیا
Comments are closed.