جو فوجی افسران حکومتی پالیسیوں سے اختلاف کریں گے، انہیں فوری برطرف کر دیا جائے گا، امریکی صدر

جو فوجی افسران حکومتی پالیسیوں سے اختلاف کریں گے، انہیں فوری برطرف کر دیا جائے گا، امریکی صدر
54 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈ یا

واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ جو فوجی افسران حکومتی پالیسیوں سے اختلاف کریں گے، انہیں فوری عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا، امریکی صدر نے اجلاس میں دوٹوک موقف سے آگاہ کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن کے قریب کوانٹیکو بیس پر سینئر فوجی افسران کے ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ فوج میں صرف میرٹ کو اہمیت دی جائے گی اور سیاسی بنیادوں پر کسی کو ترجیح نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ "اگر آپ میری پالیسیوں کو قبول نہیں کرتے تو آپ یہاں سے جا سکتے ہیں، لیکن اس کے بعد آپ کا فوجی رینک اور کیریئر ختم ہو جائے گا۔

اس دوران” ٹرمپ نے اپنی تقریر میں فوجی طاقت اور دفاعی صلاحیتوں کا ذکر کیا اور ساتھ ہی میڈیا، سابق صدر جو بائیڈن اور وینزویلا کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا اس وقت اندرونی دشمنوں کے نشانے پر ہے، بالخصوص غیر قانونی تارکین وطن، جو ان کے بقول بیرونی دشمنوں سے بھی زیادہ خطرناک ہیں کیونکہ وہ شناخت ظاہر نہیں کرتے۔

ان کے مطابق یہ اندرونی حملہ امریکا کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

قبل ازیں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے فوجی اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ "ووک کلچر” اور کمزور معیارات کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو افسران ان اصلاحات کی حمایت نہیں کریں گے، انہیں اپنی ملازمت چھوڑ دینی چاہیے۔

ہیگستھ نے فوجی قیادت کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موٹے جنرلز اور خواتین و مردوں کے لئے الگ فٹنس ٹیسٹ ناقابل قبول ہیں۔

ان کے مطابق تمام فٹنس ٹیسٹ مردوں کے معیار کے مطابق ہوں گے اور غیر پیشہ ورانہ رویوں جیسے داڑھی رکھنے پر پابندی عائد کی جائے گی۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ فوج میں سیاسی وابستگی کا کلچر زوال کا باعث بنا ہے اور اب یہ باب ختم ہو چکا ہے۔

جو فوجی افسران حکومتی پالیسیوں سے اختلاف کریں گے، انہیں فوری برطرف کر دیا جائے گا، امریکی صدر

Comments are closed.