سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بعد حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
فوٹو : فائل
اسلام آباد: حکومت کا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدہ کرنے کے بعد پارلیمنٹ کواعتماد میں لینے کافیصلہ، تاہم پارلیمنٹ اس معاہدہ میں ترمیم تجویز نہیں کرسکے گی کیونکہ اس معاہدہ پر دونوں ممالک کے درمیان دستخط بھی ہو چکے ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 29 ستمبر کی شام 5 بجے طلب کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارتِ پارلیمانی امور نے اجلاس بلانے کی سمری وزیرِاعظم کو ارسال کر دی ہے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف اجلاس میں معاہدے سے متعلق پالیسی بیان دیں گے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس دو ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس میں دفاعی معاہدے کے ساتھ ساتھ معمول کا پارلیمانی ایجنڈا بھی زیرِ بحث آئے گا۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں مختلف بلز پر قانون سازی کی جائے گی اور قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس ایوان میں پیش کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ حال ہی میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹیجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اس معاہدے کے مطابق کسی بھی ملک پر ہونے والا بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ معاہدے پر دستخط پاکستان اور سعودی عرب کے قریبی تعلقات اور دفاعی و سکیورٹی تعاون کی اہم توثیق ہیں۔
سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بعد حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
Comments are closed.