بگرام ائربیس پر افغانستان کی عبوری حکومت کا دو ٹوک موقف، چین نے بھی ردعمل آگیا

52 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

کابل : بگرام ائربیس پر افغانستان کی عبوری حکومت کا دو ٹوک موقف، چین نے بھی ردعمل آگیا ہے، افغانستان نے بگرام ائربیس کا کنٹرول امریکا کے حوالے کرنے کا امکان سختی سے مسترد کردیا گیا ہے۔

امریکی صدر کی دھمکی کے بعد افغان وزارتِ خارجہ کے اہلکار ذاکر جلالی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تاریخ گواہ ہے افغانستان نے اپنی سرزمین پر کبھی بیرونی افواج کو قبول نہیں کیا.

ترجمان نے کہا کہ دوحہ مذاکرات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے کے دوران بھی اس نوعیت کے کسی امکان کو یکسر رد کردیا گیا تھا۔

ان سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بگرام ائربیس چھوڑنا امریکا کے لیے ایک شرمناک لمحہ تھا، ائربیس واپس لینے کے لیے افغانستان سے مذاکرات جاری ہیں۔

ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فوجیوں کی تعداد کو پانچ ہزار تک کم کرنے کا فیصلہ انہوں نے خود کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بگرام بیس اُس مقام سے صرف ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے جہاں چین اپنے جوہری ہتھیار تیار کرتا ہے۔

دوسری جانب چین کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں، افغان عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے۔

چین نے واضح کیا کہ وہ خطے میں کسی بھی قسم کی کشیدگی کی حمایت نہیں کرے گا اور چاہتا ہے کہ تمام فریقین علاقائی امن کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔

Comments are closed.