پنجاب میں سیلاب؛ لاکھوں ایکڑ فصلیں برباد، ہزاروں دیہات زیرِ آب، 18 سے زائد افراد جاں بحق
فوٹو : فائل
جنوبی پنجاب : پنجاب بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں اب تک 5 ہزار سے زائد دیہات متاثر ہو چکے ہیں اور صورتحال انتہائی تشویشناک ہو گئی ہے۔ جنوبی پنجاب کی تحصیلیں جلالپور پیروالا، شجاع آباد اور علی پور شدید متاثر ہوئی ہیں۔
ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا کے 90 فیصد دیہی علاقے زیرِ آب آچکے ہیں جبکہ 138 موضع جات مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں۔ شہر کو بچانے کے لیے اوچ شریف روڈ پر گیلانی بند میں شگاف ڈالا گیا، تاہم بستی لانگ، بستی کنہوں اور بہادر پور سمیت متعدد علاقے سیلابی ریلے کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔ دکانیں اور مارکیٹیں بند جبکہ ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔
مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور اور بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ کے کئی علاقے بھی زیرِ آب آگئے ہیں۔ صرف سیت پور شہر کے بیشتر علاقے ڈوب جانے سے ہزاروں لوگ پھنس گئے ہیں۔ احمد پور شرقیہ میں سو سے زائد گاؤں متاثر ہیں اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ادھر کشتی حادثات نے بھی تباہی میں اضافہ کیا ہے۔ مختلف علاقوں میں کشتیاں الٹنے سے اب تک کم از کم 18 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
نوروالا میں کشتی حادثے کے نتیجے میں 8 افراد جان سے گئے، خان بیلہ میں 2 ماہ کا بچہ جاں بحق ہوا، جبکہ دیگر کئی مقامات پر درجنوں افراد کو بروقت بچا لیا گیا۔
فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ پنجند پر پانی کی سطح 6 لاکھ 68 ہزار کیوسک تک جا پہنچی ہے، جبکہ دریائے سندھ میں گڈو، سکھر اور کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ گڈو بیراج پر 4 لاکھ 95 ہزار، سکھر بیراج پر 4 لاکھ اور کوٹری بیراج پر ڈھائی لاکھ کیوسک پانی کی آمد ہو رہی ہے۔
سیلاب نے زرعی معیشت کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ پنجاب بھر میں 21 لاکھ 25 ہزار ایکڑ زرعی رقبہ متاثر ہوا ہے۔ کپاس، چاول، مکئی، گنے اور سبزیوں سمیت کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ صرف چاول کی تقریباً 10 لاکھ ایکڑ فصل زیرِ آب آچکی ہے۔
متاثرہ علاقوں میں خوراک، ادویات اور مویشیوں کے چارے کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جبکہ 34 اسکول غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔ کئی دیہات کا زمینی رابطہ بھی کٹ چکا ہے اور ریسکیو ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔
پنجاب میں سیلاب؛ لاکھوں ایکڑ فصلیں برباد، ہزاروں دیہات زیرِ آب، 18 سے زائد افراد جاں بحق
Comments are closed.