پنجاب میں تباہ کن سیلاب، سندھ میں بڑے ریلے کی پیش گوئی، 24 لاکھ سے زائد افراد متاثر

پنجاب میں تباہ کن سیلاب، سندھ میں بڑے ریلے کی پیش گوئی، 24 لاکھ سے زائد افراد متاثر
52 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

لاہور/اسلام آباد: صوبہ پنجاب میں تباہ کن سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر بھارت نے دوبارہ پانی چھوڑا تو پنجاب کو مزید خطرناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دریائے سندھ کی طرف سیلابی ریلے کا رخ ہونے پر بڑے نقصان کا اندیشہ ہے۔

بھارتی پنجاب میں بھی اونچے درجے کے سیلاب نے معمولات زندگی درہم برہم کر دیے ہیں، جبکہ افغانستان میں حالیہ زلزلے سے 800 سے زائد ہلاکتوں کے بعد پورا جنوبی ایشیائی خطہ قدرتی آفات کی زد میں ہے۔

دریائے چناب اور ستلج میں خطرناک صورتحال

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دریائے چناب میں ہیڈ تریموں سے پانی کا بڑا ریلا گزر رہا ہے، جو ہیڈ محمد والا کی جانب بڑھ رہا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق دریائے ستلج میں بھی اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، جبکہ دریائے چناب کا ریلا منگل کی شام ملتان پہنچے گا اور امکان ہے کہ 4 سے 5 ستمبر کو سندھ میں داخل ہو جائے۔

بڑے پیمانے پر تباہی اور متاثرین

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر میں اب تک 3,243 دیہات متاثر جبکہ 24 لاکھ 52 ہزار افراد براہ راست متاثر ہو چکے ہیں۔ پانچ دریاؤں میں طغیانی کے باعث 32 اضلاع میں ہزاروں گاؤں زیر آب آ گئے۔


حکام کے مطابق سیلاب زدگان کے لیے گھروں کے قریب ٹینٹ سٹیز قائم کر دیے گئے ہیں۔ تین ہزار سے زائد ریسکیو اہلکار اور 800 کشتیاں آپریشن میں مصروف ہیں۔

اب تک 9 لاکھ 18 ہزار افراد اور 6 لاکھ 11 ہزار مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 21 ہزار سے زائد افراد کا انخلا ممکن بنایا گیا۔

سندھ میں خطرے کی گھنٹی

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خبردار کیا ہے کہ 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی سندھ میں داخل ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ مال مویشی کو محفوظ بنانا ہے۔

ان کے مطابق بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا 12 سے 13 لاکھ کیوسک پانی گڈو بیراج تک پہنچ سکتا ہے، جبکہ 5.5 لاکھ کیوسک پانی پہلے ہی سکھر اور کوٹری بیراج سے گزر چکا ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کے مطابق دریائے چناب، راوی اور ستلج میں دباؤ بدستور موجود ہے اور 4 سے 5 ستمبر تک پانی کا بڑا ریلا گڈو اور سکھر بیراج تک پہنچنے کا خدشہ ہے، جس کی مقدار 7 سے 13 لاکھ کیوسک تک ہو سکتی ہے۔

پنجاب میں تباہ کن سیلاب، سندھ میں بڑے ریلے کی پیش گوئی، 24 لاکھ سے زائد افراد متاثر

Comments are closed.