پنجاب اور خیبرپختونخوا کالا ڈیم بنانے کے معاملے پر سیم پیج پر آگئے،ڈیم بنانے کی حمایت
فوٹو : فائل
لاہور/اسلام آباد : پنجاب اور خیبرپختونخوا کالا ڈیم بنانے کے معاملے پر سیم پیج پر آگئے،ڈیم بنانے کی حمایت میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کالا باغ ڈیم بنانے پر زوردیا جب کہ پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے حمایت کردی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ موجودہ وقت میں سیلاب کی صورتحال بہت خطرناک ہے تاہم دریائے راوی میں پانی کی سطح میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب زدگان کے مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 30 افراد کو ریسکیو کیا گیا جبکہ ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو اسپتالوں میں سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث اموات کی تعداد 41 ہو چکی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اسلام آباد کے خیبرپختونخوا ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کالا باغ ڈیم نہ بنانا ملک اور آنے والی نسلوں کے ساتھ زیادتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فون کرکے خیبرپختونخوا کو امدادی سرگرمیوں میں مدد کی پیشکش کی، جس پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب جیسے قومی مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ کالا باغ ڈیم سے پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا تینوں کو فائدہ ہوگا، تاہم سندھ کے تحفظات ہیں جنہیں بات چیت کے ذریعے دور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سیاست کی وجہ سے یہ منصوبہ رکا ہوا ہے، حالانکہ ملک کو اس کی اشد ضرورت ہے۔ گنڈاپور نے کہا کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے کوئی صوبہ پیسہ دینے کو تیار نہیں، لیکن وہ خود اس کے لیے فنڈز دینے کو تیار ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی نے مزید کہا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی کمزور ہوچکی ہے اور سیاست کی بجائے انتقامی کارروائیاں چل رہی ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گورنر کا آئینی کردار ہے، سیاست نہ کریں ورنہ انہیں خیبرپختونخوا سے نکال سکتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے وزیراعلیٰ کے پی کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کالا باغ ڈیم جیسے بڑے منصوبوں پر سیاست نہیں ہونی چاہیے کیونکہ یہ ملک کی ضرورت ہیں۔
Comments are closed.