پنجاب میں دریاؤں میں شدید سیلاب، 12 لاکھ سے زائد شہری متاثر، 14اموات کی تصدیق
فوٹو : سوشل میڈیا
لاہور : پنجاب کے دریاؤں اور ندی نالوں میں شدید سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ دریائے راوی میں پانی کی سطح اور رفتار میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، لاہور کے مقام شاہدرہ پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے باعث اطراف کی آبادیوں کو فوری طور پر خالی کرایا جارہا ہے۔
دریائے راوی، چناب اور ستلج میں آنے والے طوفانی ریلوں نے درجنوں دیہات ڈبو دیے، کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور کئی چھوٹے بند ٹوٹ گئے۔ اب تک گھروں کی چھتیں گرنے اور پانی میں ڈوبنے کے واقعات میں 14 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے دریائے راوی کے دورے پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’’یہ تاریخی سیلابی ریلہ ہے، لیکن حکومت نے ہزاروں افراد اور مویشیوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔‘‘ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سیلابی پانی کے قریب جانے سے گریز کریں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر اس وقت ایک لاکھ 91 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے جو جلد ہی 2 لاکھ کیوسک تک پہنچ سکتا ہے۔ ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کا کہنا ہے کہ شاہدرہ سے 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک کا ریلا باآسانی گزارا جا سکتا ہے۔
اطراف کی مساجد میں آبادی خالی کرنے کے اعلانات جاری ہیں جبکہ ریسکیو ٹیمیں ’’پیرا‘‘ فورس کے ہمراہ متاثرہ علاقوں سے انخلاء میں مصروف ہیں۔ لاہور کی پانچ تحصیلوں کے 22 موضع جات خالی کرا لیے گئے ہیں۔ سول ڈیفنس، ایدھی اور ریسکیو 1122 سمیت دیگر ادارے بھی کارروائیوں میں شامل ہیں۔
مختلف مقامات پر پانی کی صورتحال کچھ یوں ہے:
کوٹ نینا: 80 ہزار کیوسک (درمیانہ درجے کا سیلاب)
جسڑ: 1 لاکھ 21 ہزار کیوسک (اونچے درجے کا سیلاب)
سائفن: 1 لاکھ 91 ہزار کیوسک (انتہائی اونچے درجے کا سیلاب)
بلوکی ہیڈ ورکس: 1 لاکھ 4 ہزار کیوسک آمد، 92 ہزار اخراج (اونچے درجے کا سیلاب)
ضلع شکرگڑھ میں درجنوں گھر گر گئے اور سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیرآب آگئیں، جہاں مزید 3 افراد جاں بحق ہوئے۔
سیلاب سے پنجاب کے کل 1 ہزار 432 دیہات متاثر ہوئے ہیں جن میں 12 لاکھ 36 ہزار سے زائد شہری شامل ہیں۔ دریائے چناب کے کنارے 991 دیہات میں 7 لاکھ 69 ہزار افراد، دریائے راوی کے کنارے 80 دیہات میں 74 ہزار 775 شہری جبکہ دریائے ستلج کے کنارے 361 دیہات میں 3 لاکھ 92 ہزار افراد متاثر ہوئے۔
انتظامیہ کے مطابق اب تک 2 لاکھ 48 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ ایک لاکھ 48 ہزار مویشیوں کو بھی بچا لیا گیا۔ صوبے بھر میں 694 ریلیف کیمپ اور 265 میڈیکل کیمپ کام کر رہے ہیں۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں خود موجود رہ کر انخلاء اور ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’عوام کی جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے، کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔‘‘
پنجاب میں دریاؤں میں شدید سیلاب، 12 لاکھ سے زائد شہری متاثر، 14اموات کی تصدیق
Comments are closed.