پاک بھارت جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اپنی نوعیت کا پہلا بڑا رابطہ

پاک بھارت جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اپنی نوعیت کا پہلا بڑا رابطہ
52 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد (ویب ڈیسک) بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو دریائے طوی میں جموں کے مقام پر ممکنہ بڑے سیلاب سے آگاہ کردیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن اسلام آباد نے پاکستان کو 24 اگست کو صبح دس بجے سیلاب کی صورتحال سے متعلق پیشگی اطلاع فراہم کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اطلاع مئی میں پاک بھارت جنگ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اپنی نوعیت کا پہلا بڑا رابطہ ہے۔

بھارت کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کی روشنی میں حکومتِ پاکستان نے متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کردیا ہے۔

سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ سے تاحال رابطہ نہیں ہوسکا۔

واضح رہےپاکستان اور بھارت کے درمیان دریاؤں کے پانی کے استعمال اور ممکنہ ہنگامی صورتحال سے متعلق معلومات کے تبادلے کا نظام 1960ء کے سندھ طاس معاہدے کے تحت قائم ہے، جس میں دونوں ممالک نے عالمی ثالثی کی نگرانی میں تعاون پر اتفاق کیا تھا۔

اس معاہدے کے تحت بھارت کو مشرقی دریاؤں اور پاکستان کو مغربی دریاؤں کے استعمال کا حق دیا گیا جبکہ پانی کے بہاؤ، ڈیموں اور سیلابی صورتحال سے متعلق ایک دوسرے کو بروقت آگاہ کرنا لازمی قرار دیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ رابطہ نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد کی یاد دہانی ہے بلکہ موجودہ کشیدہ تعلقات کے باوجود پانی کے معاملے پر تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

Comments are closed.