یوٹیوبرزکیخلاف سائلنٹ آپریشن
مقصود منتظر
ڈکی بھائی، لکی بھائی، رجب بٹ ، موٹو پتلو، پی فارپکاو، یو آر کرسٹینو ،ظفرسپاری ، سائلنٹ گرل، خان بھائی ، مہک ، خوشبو ، کنول ، ساہل، خیلجی وغیرہ۔
یہ وہ نام ہیں جن سے شاید میرا، میرے ہم عمر یا بزرگ لوگوں کا تو کوئی پالا نہ پڑا ہو لیکن جین زی (جنرریشن زی) ان ناموں سے نہ صرف واقف ہے بلکہ ان افراد کے کام سے متاثر بھی ہیں اوران کے فالورز بھی ہیں۔
یہ سب نام ہیں پاکستان کے عجیب و غریب یوٹیوبرز اور ٹک ٹاکرز کے ہیں ۔جین زی یعنی نسل ان بے ڈھنگ اوربیہودہ یوٹیوبرز کی نئی ویڈیو کے آنے کا شدت سے انتظا کرتی ہے۔
ڈکی بھائی رجب بٹ ، سائلنٹ گرل اور ان جیسے دیگر یوٹیوبرز ٹک ٹاک ، یوٹیوب یا دیگر سائٹس پر کیاکچھ پیش کرتے ہیں۔اس کی خبر ہم خبریوں سے زیادہ بچوں کو ہے۔
جی ہاں، آج کل کے بچوں کو اپنے رشتہ داروں کے حال احوال سے زیادہ ان یوٹیوبرز آن لائن آمدن اور فالورز کی فکر رہتی ہیں۔ بچے اپنی ننھی محفلوں میں ڈکی ، لکی ، ٹکی وغیرہ کو ہی ڈسکس کرتے ہیں۔
کون کب اور کہاں پیدا ہوا؟ کس کو کہاں چوٹ لگی؟ کس نے کس کی ویڈیو لیک کی؟ کون کتنے ڈالرز کماتا ہے۔ آپ کو یا مجھے پتہ ہو نہ ہو۔ زی جین یہ سب جانتی ہے۔
جنریشن زی سنہ2000 کے بعد پیدا ہونے والی نسل کو کہتے ہیں ، اس کے پہلی والی نسل ایکس جنریشن کہلاتی ہے۔ سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل دور نے زی اور ایکس جنریشن کے درمیان بڑا خلیج پیدا کیا ہے۔ جسے تقریبا ہر گھر میں محسوس کیا جاتا ہے۔
ایکس جنریشن کے ہیروز، رول ماڈلز ،مرشد اور کریش یقینی طور پر ایسے لوگ رہے ہیں جنہوں نے اپنی قوم ، مذہب، ملت یا مملکت کیلئے کوئی بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہو۔ یا وہ لوگ ہیں جو دنیا میں کسی نئی جہت کے موجب بنےہو۔
لیکن زی جین کے رول ماڈلز یا ہیروز وہ نہیں جو ایکس جنریشن کے ہیں۔ جنریشن زیڈ کا معیار ہے الگ ہے ۔ اچھا ہے یا برا ۔ یہ فیصلہ آپ پر چھوڑ دیتا ہوں لیکن کچھ اہم انکشافات ہوئے ہیں جس کیلئے یہ تحریر رقم کرنے کی ضرورت پڑی ہے۔
آپ کو اگر کبھی ان بے تکے یوٹیوبرز، جو اب کروڑ پتی بن چکے ہیں ، کی ویڈیوز دیکھنے کا اتفاق ہوا ہو تو آپ کو یہ اندازہ بھی ضرور ہوا ہوگا کہ یہ نئی نسل کو کیا سکھا رہے ہیں، ان کی زبان ، گفتگو ، لباس ، انداز اور ذو معنی جملہ بازی اور سب سے بڑھ کر ان کا اصل مشن ہماری نئی نسل کو گمراہی کی گہرائی میں لے جارہے ہیں۔
میں ہرگز اس کےخلاف نہیں ہوں کہ کون کیا پیش کررہا ہے لیکن کچے ذہن کی نسل کیلئے یہ رول ماڈلز ہیں، ہر بچہ ڈکی بھائی بننا چاہتا ہے ،رجب بٹ کی طرح ڈالرز اڑانا چاہتا ہے ، سپاری کی طرح اپنے جسم کو سونے سے ڈھانپنا چاہتا ہے اورلڑکیاں سائلنٹ گرل ، مہک کومل وغیرہ کی طرح ہر روز نئے ڈریسز زیب کرنا چاہتی ہے۔
کیونکہ ڈکی بھائی بننے کیلئے نہ زیادہ تعلیم اور نہ ہی زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے ، رجب بٹ بننے کیلئے بھی آپ کو کوئی اعلی ڈگری کی ضرورت نہیں ہے، سائلنٹ گرل کیلئے بس سائلنس ہی کافی ہے۔
یہ خواہش ہماری بھی ہوسکتی ہے لیکن اب ہم عمر کے اس حصے میں ہیں جہاں ہم معاشرے کے اقدار کو کما حقا ہو جانتے ہیں اور رشتوں کا احترام سمجھتے ہیں۔ ہماری تہذیب ہمارے ثقافت اور سب سے بڑھ کر ہمارے مذہب اسلام بے ہودہ حرکتوں اور لغو گفتگو کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
انتہائی باوثوق ذرائع کے معلوم ہوا ہے کہ ڈکی ، لکی ، پھکی اور ٹکی جیسے بننے کا رجحان نوجواںوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ اس رجحان کو ختم یا کم کرنے کیلئے ایک سائلنٹ آپریشن جاری ہے جس کے دوران ان یوٹیوبرز کے گرد گھیرا کیا جارہا ہے۔
ڈکی بھائی کی گرفتاری بھی اسی آپریشن کی ایک کڑی ہے جبکہ رجب بٹ کا ملک سے فرار ہونا بھی اسی مہم کا ایک حصہ ہے ۔ اس خاموش آپریشن کا مقصد معاشرے کو بے ہودگی اور نئی نسل کو گمراہی سے بچانا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان یوٹیوبرز کی آن لائن انکم یوٹیوب کے علاوہ جوے کو پرموٹ کرنے کی ایپس سے بھی ہوتی ہے ۔ ہوتا یہ ہے کہ یہ لوگ ویڈیو بنالیتے ہیں اور یوٹیوب پر ڈال کر نئی ایپ بھی متعارف کراتے ہیں جس کے عوض متعلقہ ایپ سے بھی ان کو دس سے بیس ہزار ڈالر بھی ملتے ہیں۔
یہ ایپس غیر ملکی ہیں اور جوے سے متعلق ہیں، این سی سی آئی اے یہ واضح کرچکی ہے کہ یہ ایپس نہ صرف آن لائن جوا ہے بلکہ یہ ایپس پاکستانی شہری جو انہیں استعمال کرتے ہیں، صارفین کا ڈیٹا بھی چوری کرتی ہیں۔
نیشنل سائبر کرئم انسوسٹی گیشن ایجنسی 46 ایپس کے بارے میں پی ٹی اے کو لکھ چکی ہے کہ ان کو ملک میں بند کیا جائے یہ مکمل طور پر غیر قانونی ہیں ۔
تو قارئین ، یہ جو ہم مختلف یوٹیوبرز کی چمک دھمک دیکھ رہے ہیں اور انہیں ڈالرز کو بے وقعت کاغذ کی طرح ہوا میں اڑاتے دیکھ رہے ہیں ، یہ صرف یوٹیوب کی کمائی نہیں ، یوٹیوب اتنا دریا دل اور کشادہ جیب والا معاملہ نہیں بلکہ اصل کمائی غیر محسوس انداز میں جوئے سے ہورہی ہے۔
کون کتنا کماتا ہے، ہمیں بالکل سے اس کی فکر نہیں لیکن فکر ہے تو نئی نسل کی ،جسے یہ ٹک ٹاکر ، یوٹیوبر اور نام نہاد انفلونسرز ایک ایسی گمراہ کن دنیا میں دھکیل رہی ہے جس سے واپس آنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے.
یوٹیوبرزکیخلاف سائلنٹ آپریشن
(بشکریہ دی ماۂنڈ)
Comments are closed.