کراچی میں بارش و بجلی کی تباہ کاری، 800 فیڈرز ٹرپ، مکانات کے منہدم ہونے سے 13 افراد جاں بحق

کراچی میں بارش و بجلی کی تباہ کاری، 800 فیڈرز ٹرپ، مکانات کے منہدم ہونے سے 13 افراد جاں بحق
48 / 100 SEO Score

فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی : کراچی میں حالیہ شدید بارشوں نے شہر کا نظام درہم برہم کردیا۔ سڑکیں تالاب بن گئیں، 800 کے الیکٹرک فیڈرز ٹرپ ہو گئے، جس سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، اور ٹریفک جام نے شہریوں کو مشکلات میں ڈال دیا۔

گلستان جوہر میں مکانات کی دیوار گرنے سے ایک خاتون اور دو بچوں سمیت چار افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ اورنگی ٹاؤن میں ایک آٹھ سالہ بچہ دیوار گرنے سے زندگی کی بازی ہار گیا۔

اسی طرح نارتھ کراچی میں گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، اور ڈی ایچ اے خیابان بخاری میں گلی میں کرنٹ لگنے کے باعث ایک اور شخص ہلاک ہوگیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ایئرپورٹ اور اطراف میں سب سے زیادہ 125 ملی‌میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

شارع فیصل، نرسری، ملیر، تین ہٹی، لیاقت آباد، ناظم آباد، فائیو اسٹار چورنگی، حسن اسکوائر، غریب آباد اور یونیورسٹی روڈ سمیت بیشتر علاقوں میں پانی جمع ہونے سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔

ملیر اور مضافاتی علاقوں میں دو سے تین فٹ پانی جمع ہوا، شارع فیصل پر پانی کے تیز بہاؤ میں موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں پھنس گئیں، جبکہ تین ہٹی اور لیاقت آباد میں گڑھوں کے باعث متعدد گاڑیاں رکی رہیں۔

دفاتر سے گھروں کو جانے والے شہری بدترین ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ حسن اسکوائر، پرانی سبزی منڈی اور یونیورسٹی روڈ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔

ترقیاتی کاموں اور نکاسی آب کے مؤثر انتظام نہ ہونے کے باعث شہریوں کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوگیا۔ ضلعی انتظامیہ کے لیے مرکزی شاہراہوں سے پانی نکالنا ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے اور عمل انتہائی سست روی کا شکار ہے۔

دوسری جانب نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے سندھ کے مختلف اضلاع بشمول کراچی، ٹھٹھہ، بدین، میرپورخاص اور لاڑکانہ میں اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کی وارننگ جاری کی ہے۔

محکمے کے مطابق موسمی نظام تاحال سرگرم ہے اور مزید بارشوں سے جانی و مالی نقصانات بڑھنے کا خدشہ ہے۔

Comments are closed.