بونیر کے قادر نگر میں سیلاب سے ایک ہی خاندان کے 21 افراد سمیت 84 جاں بحق ہوئے
فوٹو : اے ایف پی
بونیر: خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر کا علاقہ قادر نگر حالیہ سیلابی ریلوں اور بادل پھٹنے کے واقعات سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں صرف ایک ہی علاقے میں 84 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
جاں بحق ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے 21 افراد بھی شامل ہیں۔ شادی کی تیاری میں مصروف خاندان کی خوشیاں بھی پانی کے سیلاب میں بہہ گئیں، کئی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
جیو نیوز کی ٹیم نے اس علاقے کی خصوصی کوریج کی جہاں اب تک سرکاری ادارے بھی مکمل طور پر نہیں پہنچ سکے۔
این ڈی ایم اے کے چیئرمین نے خبردار کیا ہے کہ مزید کلاؤڈ برسٹ دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں اب تک 328 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ضلع بونیر میں ہوئیں جہاں 200 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے۔
بونیر کے قادر نگر میں قیامت خیز سیلاب، ایک ہی خاندان کے 21 افراد سمیت 84 جاں بحق ہوئے جنھیں سپرد خا ک کرددیا گیا سیلابی ریلوں سے مکانات، دکانیں اور مال مویشی تباہ ہوگئے جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر اضافی امدادی سامان سیلاب زدہ علاقوں میں بھیجا جا رہا ہے۔ پاک فوج، سول ادارے اور این جی اوز متاثرین کی مدد میں سرگرم ہیں۔
وفاقی وزرا کو بھی مختلف اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔
انجینئر امیر مقام شانگلہ و بونیر، اویس لغاری بونیر، سردار یوسف مانسہرہ اور معاون خصوصی مبارک زیب باجوڑ میں ریلیف کی تقسیم کا جائزہ لیں گے۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرہ عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
کی ورڈز: بونیر، قادر نگر، سیلابی ریلہ، بادل پھٹنا، جاں بحق افراد، این ڈی ایم اے، وزیراعظم شہباز شریف، ریلیف آپریشن، فوج، امدادی سرگرمیاں، خیبر پختونخوا، ایک ہی خاندان، ہلاکتیں۔
بونیر کے قادر نگر میں سیلاب سے ایک ہی خاندان کے 21 افراد سمیت 84 جاں بحق ہوئے
Comments are closed.