الاسکا ملاقات: ٹرمپ اور پوتن کے درمیان یوکرین جنگ بندی پر کوئی معاہدہ نہ ہوسکا
فوٹو : بی بی سی نیوز فائل
الاسکا کے شہر اینکریج میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کی تین گھنٹے طویل ملاقات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہوگئی۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے بعد مشترکہ بیان تو جاری کیا مگر یوکرین میں جنگ بندی پر کوئی معاہدہ سامنے نہیں آیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ "جب تک کوئی معاہدہ نہیں ہوتا، تب تک معاہدہ نہیں ہوسکتا”، اس اعتراف کے ساتھ کہ کئی گھنٹوں کی بات چیت کے باوجود کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔ امریکی صدر نے صرف اتنا کہا کہ "کچھ بڑی پیش رفت” ہوئی ہے، مگر اس کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
ملاقات کے دوران نہ کوئی جنگ بندی طے پائی اور نہ ہی آئندہ کے لیے کوئی باضابطہ لائحہ عمل دیا گیا۔ پوتن اور ٹرمپ نے پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالات بھی نہیں لیے اور فوراً روانہ ہوگئے، جسے ماہرین نے ملاقات کی ناکامی قرار دیا۔
یورپی اتحادیوں اور یوکرینی حکام کے لیے یہ امر اطمینان بخش ہے کہ ٹرمپ نے کوئی یک طرفہ رعایت یا معاہدہ نہیں کیا، تاہم یہ صورتحال امریکی صدر کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ وہ پہلے کہہ چکے تھے اس ملاقات کے ناکام ہونے کے امکانات صرف 25 فیصد ہیں۔
پوتن ملاقات کے دوران زیادہ پراعتماد دکھائی دیے جبکہ ٹرمپ بغیر کسی بڑی کامیابی کے واپس روانہ ہوگئے۔ اب سوال یہ ہے کہ آیا ٹرمپ واقعی روس پر نئی پابندیاں لگائیں گے جیسا کہ وہ بار بار دھمکی دیتے رہے ہیں۔
الاسکا ملاقات: ٹرمپ اور پوتن کے درمیان یوکرین جنگ بندی پر کوئی معاہدہ نہ ہوسکا
Comments are closed.