قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری روکنے کا حکم جاری
فوٹو: فائل
پشاور : پشاور ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری روکنے کا حکم جاری کر دیا۔ دو رکنی بینچ، جس میں جسٹس ارشد علی اور جسٹس خورشید اقبال شامل ہیں، نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب اور شبلی فراز کی جانب سے الیکشن کمیشن کے 5 اگست کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا اور سماعت 15 اگست 2025 تک ملتوی کر دی ہے
درخواست گزاروں کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نے انہیں سنے بغیر نااہل قرار دیا، جو آئین اور انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے پر مزید قانونی تقاضوں کے جواب طلب کر لیے
نوٹیفکیشن کے تحت عمر ایوب (قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر) اور شبلی فراز (سینیٹ اپوزیشن لیڈر) کی نشستیں خالی قرار دی گئی تھیں، جس کے بعد پی ٹی آئی کو دونوں ایوانوں میں اپوزیشن لیڈر کی نشست سے محروم ہونا پڑا۔
یہ سماعت 6 اگست کو نہیں بلکہ آج (12 اگست) کو ہوئی جن میں عدالت نے اپوزیشن لیڈر کے عہدوں کی خالی کردہ نشستوں پر نئے تعیناتی کا عمل مکمل طور پر روک دیا اور سپیکر قومی اسمبلی و سینیٹ چیئرمین کو بھی شامل فریق بنایا گیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں سزا کے خلاف اپیل داخل کرنے کی خواہش بھی شامل کی گئی تھی، جس کا عدالت نے ذکر بھی کیا۔
Comments are closed.