آذربائیجان،آرمینیا امن معاہدہ کے پیچھے چھپی امریکی واردات ؟ ایران کھل کر سامنے آگیا
فوٹو : سوشل میڈیا
انقرہ : آذربائیجان،آرمینیا امن معاہدہ کے پیچھے چھپی امریکی واردات ؟ ایران کھل کر سامنے آگیا اس معاہدے کے تحت امریکا نے قفقاز میں ٹرمپ راہداری بنانے کا منصوبہ بنالیا۔
دوسری طرف ایران اس منصوبے کی مخالفت کردی ہے اس حوالے سے خبرایجنسی کے مطابق ایران نے اپنی شمال مغربی سرحدوں کے نزدیک ٹرمپ راہداری کے منصوبے کی مخالفت کردی۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے اپنی سرحدوں کے نزدیک ٹرمپ راہداری منصوبے کوقومی سلامتی کےلیے خطرہ قرار دے دیا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے مشیر اعلیٰ علی اکبر ولایتی کا بیان میں کہنا ہے کہ ایران اپنی سرحدوں کے نزدیک ٹرمپ حمایت یافتہ راہداری بننے کی اجازت نہیں دے گا۔
علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایران اپنی سرحدوں کے قریب کسی بھی جغرافیائی تبدیلی کو برداشت نہیں کرے گا۔
خبر ایجنسی کے مطابق علی اکبر ولایتی نے کہا کہ راہداری ٹرمپ کی ملکیت نہیں، ٹرمپ کے کرائے کے فوجیوں کا قبرستان بنے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آذربائیجان، آرمینیا امن معاہدے کے تحت قفقاز میں ایک راہداری بنانے کا مجوزہ منصوبہ بھی طے ہوا ہے، ٹرمپ راہداری برائے امن و خوشحالی نامی منصوبے میں آرمینیا، آذربائیجان سے ترکیے تک راہداری بنائی جائے گی۔
خبر ایجنسی کے مطابق راہداری ایران کی شمال مغربی سرحد کے قریب واقع ہوگی، معاہدے کے تحت راہداری کی تعمیر کے مالکانہ حقوق امریکا کے پاس ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اس معاہدہ کا اعلان کرتے ہوئے یہ کہا گیا تھا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور جنگ رکوا دی ہے اور انھیں امن کا حامی قرار دیا گیا تھا کیونکہ ان کے پاس پہلے ہی پاکستان اور بھارت کی جنگ کروانے کے ساتھ ساتھ اسرائیل ایران جنگ بندی کا کریڈٹ بھی تھا مگر یہاں بھی معاملا اور سامنے آیا ہے.
Comments are closed.