بابو سر ٹاپ میں سیلابی ریلے میں 15 گاڑیاں بہہ گئیں، 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

56 / 100 SEO Score

فوٹو : سوشل میڈیا

چلاس : بابو سر ٹاپ میں سیلابی ریلے میں 15 گاڑیاں بہہ گئیں، 5 افراد جاں بحق، متعدد زخمی ہو گئے، بابوسر ٹاپ سے چلاس جاتے ہوئے تھک نالہ کے ساتھ شاہراہ تھک بابوسر پرسیلابی ریلے نے تباہی مچادی.

سیاحوں اور مقامی افراد کی 15 گاڑیاں بہہ گئیں، متعدد زخمیوں کو ریسکیوکر کے ہسپتال منتقل کر دیاگیا، پھنسے ہوئےسیاحوں کو مقامی آبادی نے گھروں میں پناہ دی ہے،جل کھنڈ کے مقام پر بھی شاہراہ کاغان لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو گئی.

شاہراہ ریشم،شاہراہ کاغان و بابوسر جگہ جگہ سے بند ہونے کے باعث سینکڑوں سیاح فیملیز پھنسی ہوئی ہیں، گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق چلاس ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں سے زخمی ہونے والے سیاحوں کی طبی امداد جاری ہے۔ لاپتہ سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔انھوں نے بتایا کہ’سیلابی ریلوں میں دب جانے اور بہہ جانے والی گاڑیوں کی تعداد 15 سے زائد ہے۔

بابو سر میں سیلاب سے ہونے والی جانی و مالی نقصانات پر وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

فیض اللہ فراق کے مطابق ’ضلع غذر ،بلتستان اور دیگر علاقوں میں بھی متاثرین سیلاب کی بحالی کے لیے اقدامات تیز کیے جا رہے ہیں۔ ‘انھوں نے مزید بتایا کہ سیلابی ریلوں سے دیامر کی حدود میں 20 مقامات پر شاہراہ بابوسر و ریشم بند ہے۔

ترجمان کے مطابق سیلابی ریلوں سے شاہراہ بابوسر کی 8 کلومیٹر سے زائد کا ایریا تباہ ہو گیا ہے۔ سینکڑوں سیاحوں کو ریسکیو کیا جاچکا ہے۔

حکام نے سیاحوں کو خبردار کیا ہے کہ بابوسر روڈ جھلکنڈ کے مقام پر لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے بند ہے۔ سیاحوں اور مسافروں سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

Comments are closed.