آئینی بنچ کے فیصلے پر فوری عملدرآمد، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں بانٹ دیں

52 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

اسلام آباد : سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کے فیصلے پر فوری عملدرآمد، الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں بانٹ دیں، نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق سب سے زیادہ نشستیں ن لیگ کے حصے میں آئیں جبکہ، پیپلزپارٹی، جے یو آئی، ق لیگ، استحکام پاکستان پارٹی، ایم کیو ایم کے علاوہ پرویز خٹک کی جماعت پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کو مال غنیمت سے حصہ ملا.

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا کی خواتین کی 5 مخصوص نشستیں بحال کردی گئی ہیں اورقومی اسمبلی میں خیبرپختونخواکی مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کو 2،2 جب کہ جے یو آئی کو ایک نشست ملی ہے۔

پنجاب سے قومی اسمبلی میں خواتین کی 11مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں جن میں سے 10 نشستیں مسلم لیگ (ن) اور ایک پیپلز پارٹی کو ملی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی 3 نشستیں بھی بحال کی گئی ہیں جس میں سے مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی کو ایک ایک اقلیتی نشست ملی ہے.

خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی21 مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہے جن میں جے یو آئی کو 8، (ن) لیگ کو 6 اور پیپلز پارٹی کو 5 نشستیں ملی ہیں جب کہ تحریک انصاف پارلیمنٹیرین اور اے این پی کو بھی ایک ایک مخصوص نشست ملی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں اقلیتوں کی 4 نشستیں بھی بحال کی گئی ہیں جن میں جے یو آئی کو 2، (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی کو ایک ایک اقلیتی نشست مل ہے۔

پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں جن میں 21 نشستیں (ن) لیگ، ایک پیپلزپارٹی، ایک استحکام پاکستان پارٹی اور ایک مسلم لیگ (ق) کو ملی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اقلتیوں کی 3نشستیں بحال کی گئیں جن میں (ن) لیگ کو اقلیتوں کی 2 اور پیپلزپارٹی کو ایک نشست ملی ہے جب کہ سندھ اسمبلی میں خواتین کی 2 مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں جن میں خواتین کی ایک نشست پیپلزپارٹی اور ایک ایم کیو ایم کو ملی ہے۔

الیکشن کمیشن نے جنرل نشستوں پر کامیاب امیدواروں کو تحریک انصاف کا امیدوار قراردینے کا نوٹیفکیشن واپس لےلیا، یہ امیدوار قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی، خیبرپختونخوا اسمبلی، سندھ اسمبلی سے جنرل نشستوں پرکامیاب ہوئے تھے.

Comments are closed.