سیف علی خان حملہ کیس،ممبئی پولیس نے ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ فائل کر دی
فوٹو فائل
ممبئی:سیف علی خان پر حملے کے 2 ماہ بعد ممبئی پولیس نے 1000 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ فائل کردی ہے جس میں اس معاملے سے متعلق کئی شواہد بھی شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس نے کہا کہ اس چارج شیٹ میں پولیس کو گرفتار ملزم شریف الاسلام کے خلاف ملنے والے ثبوت شامل ہیں۔ یہ چارج شیٹ 1000 صفحات سے زیادہ لمبی ہے۔
اس میں چارج شیٹ میں فرانزک لیب کی رپورٹ بھی شامل ہے جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ سیف علی خان کے جسم اور ملزم سے جائے واردات سے ملنے والے چاقو کے ٹکڑے ایک ہی چاقو کے تین ٹکڑے ہیں۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ چارج شیٹ میں 70 سے زائد گواہوں کے بیانات شامل ہیں جن میں سیف علی خان، کرینہ کپور، ان کے گھریلو ملازموں کا عملہ اور دیگر شامل ہیں۔
چارج شیٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملزم کس طرح باندرہ سے دادر اور پھر ورلی جاتے ہوئے جائے وقوعہ سے فرار ہوا۔ اس میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ملزم نے ابتدائی طور پر مین گیٹ سے اندر جانے کی کوشش کی تاہم فنگر پرنٹ ریکگنیشن سسٹم کی وجہ سے وہ اندر نہیں جا سکا اس کے بعد، اس نے اوپر چڑھنے کے لیے ڈکٹ ایریا کا استعمال کیا، اور عمارت کے پچھلے حصے سے پہلی منزل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
مزید بتایا گیا کہ شریف سیڑھی کا استعمال کرتے ہوئے 8ویں منزل پر چڑھا اور سیف علی خان کے فلیٹ میں داخل ہوا۔ وہ اپنے بیگ میں چاقو، ایک بلیڈ اور ایک ہتھوڑا لیے ہوئے تھا۔ اس نے کیئر ٹیکر ایلیاما فلپ پر چاقو سے حملہ کیا اور 1 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا۔
ملزم نے کیئر ٹیکر پر حملہ کیا تو سیف نے مداخلت کرتے ہوئے شریف کو پیچھے سے پکڑ لیا۔ افسر نے بتایا کہ ملزم نے اداکار پر حملہ کیا اس بات کو سمجھے بغیر کہ وہ کون ہے۔ اس کا مقصد ڈکیتی کرنا تھا، اور ایک بار جب اسے معلوم ہوا کہ کیا ہوا ہے، وہ گھبرا کر بھاگ گیا۔
اس کے بعد ملزم نیشنل کالج کے بس اسٹاپ کی طرف بھاگ گیا جہاں اس نے دوسرے کپڑے بدلے اور رات 7 بجے تک سوتے رہا۔ اگلی صبح، وہ باندرہ تالاو کے علاقے میں چلا گیا، جہاں اس نے چاقو اور وہ کپڑے پھینک دیے جو اس نے واردات کے وقت پہن رکھے تھے۔
بعد میں ملزم تقریباً 20 منٹ تک باندرہ ریلوے اسٹیشن کے باہر گھومتا رہا۔ جب بارش شروع ہوئی تو وہ دادر کی طرف روانہ ہوا، جہاں اس نے ہیڈ فون سمیت کچھ خریداری کی اور بھورجی پاو کھایا پھر وہ ورلی میں اپنی گھر واپس چلا گیا۔ پولیس کے مطابق شریف کے فنگر پرنٹ ڈکٹ ایریا سے ملنے والے فنگر پرنٹ سے مماثل ہیں۔
خیال رہے کہ سیف علی خان پر 16 جنوری کی صبح ڈکیتی کی کوشش کے دوران ان کی باندرہ کی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔
Comments are closed.