میگلوڈون شارک ہماری سوچ سے بھی کئی گنا زیادہ بڑی ہو سکتی ہے، تحقیق
فائل:فوٹو
نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شارک کی ایک نسل 80 فٹ تک بڑی ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں محققین کا کہنا ہے کہ میگلوڈون شارک ہماری سوچ سے بھی کئی گنا زیادہ بڑی ہو سکتی ہے۔
محققین کے مطابق ہم نے پہلے سوچا تھا کہ میگلوڈون 80 فٹ (24.3 میٹر) لمبی ہیں جبکہ نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ میگلوڈون گزشتہ پیمائش سے 15 فٹ (4.5 میٹر) زیادہ لمبی ہیں۔
لائیو سائنس کی رپورٹ کے مطابق محققین نے کہا ہے کہ یہ شارک اصل میں ہماری سوچ سے کہیں زیادہ پتلی بھی ہو سکتی ہیں۔
مطالعے کے شریک مصنف سی ورلڈ سان ڈیاگو کے ماہرِ تعلیم فلپ اسٹرنس نے لائیو سائنس کو بتایا ہے کہ شارک (میگلوڈون) کے سائز کی پیش گوئی کرنے کے لیے دانتوں کا استعمال کرتے ہوئے پچھلے تخمینوں میں شارک کی کل لمبائی 18-20 میٹر (59-65 فٹ) بتائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 20 ملین اور 3.6 ملین سال پہلے میگلوڈون نے قدیم زمین کے سمندروں پر حکومت کی ہے۔
ماہرِ تعلیم فلپ اسٹرنس کا کہنا ہے کہ چونکہ میگلوڈون کا کبھی کوئی مکمل جْھنڈ نہیں پایا گیا لہٰذا ہم ان کے بارے میں علم ان کے دانتوں کے فوسلز سے حاصل کرتے ہیں۔
یہ بات قابلِ غور ہے کہ اب تک کی سب سے بڑی میگلوڈون کی ریڑھ کی ہڈی کا 36 فٹ لمبا (11 میٹر) حصہ دریافت ہوا ہے جو اس کے جسم کے اوپری حصے میں موجود ہوتا ہے۔
یہ دیوہیکل شارک کتنی بڑی تھی اس کی ایک بہتر تصویر بنانے کے لیے محققین نے میگلوڈون فوسلز کا جائزہ لیا اور ان کا موازنہ نئی تحقیق میں 150 سے زیادہ زندہ اور معدوم شارکس کی نسلوں سے کیا۔
گزشتہ اتوار کو شائع ہونے والے جریدے Palaeontologia Electronica میں بتایا گیا ہے کہ محققین نے 145 جدید اور 20 معدوم شارکس کی نسلوں کی ریڑھ کی ہڈیوں کے ساتھ میگلوڈون کی ہڈیوں کا موازنہ کیا ہے۔
محققین کے مطابق میگلوڈون 12 سے 13 فٹ (3.6 سے 3.9 میٹر) لمبے زندہ بچوں کو جنم دیتی ہے۔
Comments are closed.