چیف جسٹس کی خواہش پر ان سے ملاقات کی،انھیں انتقامی کارروائیوں سے آگاہ کیا، بیرسٹر گوہر
فوٹو : پی آر
اسلام آباد : چئیرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے چیف جسٹس کی خواہش پر ان سے ملاقات کی،انھیں انتقامی کارروائیوں سے آگاہ کیا، بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کچھ باتیں لکھ کر حوالے کرنے کا بھی کہا ہے.
چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماوں نے میڈیا سے گفتگو کی، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم نے چیف جسٹس کو بتایا ہے کہ جو باتیں آپ کو بتا رہے ہیں یہ مختلف پٹیشنز سپریم کورٹ میں دائر شدہ ہیں اور سماعت کی منتظر ہیں.
اپوزیشن لیڈر عمرایوب کا کہنا تھا کہ ملاقات میں عمران خان سمیت پی کے کسی رہنما یا کارکن کیلئے کوئی رعایت نہیں مانگی ہے بلکہ ہم نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے کہا ہے کہ ہمیں قانون کے مطابق انصاف چاہیے، حکومتی غیر قانونی اقدامات پر تحفظات ہیں.
اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی سے اپوزیشن وفد کی ملاقات کی اور اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی عمران خان اور دیگر قائدین کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔
عمر ایوب نے بتایا پارٹی قیادت کے وکلاء کو حراساں کیا جاتا ہےجبکہ جیل حکام عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کرتے ۔۔ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

اپوزیشن وفد کی چیف جسٹس یحیی آفریدی سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق تحریک انصاف کے وفد نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی.
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سینٹرشبلی فراز،بیرسٹر گوہر، علی ظفر، سلمان اکرم راجہ، لطیف کھوسہ اور بابر اعوان ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے ۔۔چیف جسٹس نے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے مجوزہ اجلاس کے بارے میں آگاہ کیا۔
چیف جسٹس نے وفد کو بتایا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں تجاویز طلب کی گئی ہیں۔۔وزیر اعظم نے عدالتی اصلاحاتی ایجنڈے کی بھرپور حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اپوزیشن وفد کی جانب سےبھی اعتراف کیا گیا کہ عدالتی اصلاحات ناگزیر ہیں ۔۔اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹس کے رجسٹرار اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیز کی آراء بھی جلد متوقع ہیں۔۔
وفد نے چیف جسٹس کو ملک میں لا اینڈ آرڈر کی گرتی صورتحال اوراڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی اور دیگر قائدین کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔۔عمر ایوب نے کہا اپوزیشن لیڈروں کے کیسز ایک ہی وقت میں دو مختلف جگہوں پر سماعت کیلئے مقرر کر دیے جاتے ہیں۔
پارٹی قیادت کے وکلاء کو حراساں کیا جاتا ہے جبکہ جیل حکام عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں کرتے، عمر ایوب نے پی ٹی آئی کے ساتھ روا رکھی گئی انتقامی کارروائیوں سے متعلق تفصیلات بتائیں.
Comments are closed.