ملٹری کورٹس کیس، بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلنز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، جسٹس نعیم اختر افغان
فائل:فوٹو
اسلام آباد:سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس کیس کی سماعت کے دوران سلمان اکرم راجہ نے دلائل مکمل کرتے ہوئے ملٹری کورٹس فیصلے کے ایک حصے پر اعتراض اٹھا دیا۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ بین الاقوامی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلنز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا۔
سپریم کورٹ میں سویلین کے کورٹ مارشل سے متعلق کیس کی سماعت،سلمان راجہ کا ملٹری کورٹس کیس میں جسٹس منیب اختر کے فیصلے کا حوالہ، فریق مقدمہ کے وکیل نے کہا جسٹس منیب اختر نے فیصلے فوجی عدالتوں کے قیام کو تاریخی پس منظر میں متوازی عدالتی نظام کا تصور پیش کیا۔
سلمان اکرم راجہ نے دلائل میں مزید کہا ملٹری کورٹس کے قیام سے متعلق جسٹس منیب اختر کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا،کوئی جج اخلاقیات اور ماضی کے حالات و واقعات کی بنیاد پر وہ الفاظ آئین میں شامل نہیں کر سکتا جو آئین کے متن میں نہ ہوں،اگر ایسا کرنے کی اجازت دیدی گئی تو یہ بہت خطرناک ہوگا،جج کو یہ اختیار نہیں ملنا چاہیے وہ ایسے الفاظ آئین میں شامل کرے جو آئین کا حصہ ہی نہیں ہیں۔
دوران سماعت سلمان راجہ کا سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا آرٹیکل 63 اے نظرثانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیل میں بھی یہی اصول طے ہوا اپنی مرضی کے الفاظ کو آئین میں شامل نہیں کیا جاسکتا. جسٹس جمال مندوخیل نے سلمان راجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیل فیصلے کو سراہا، یہ قابل ستائش ہے. فیصل صدیقی نے کہا لگتا ہے آج کا دن عدالتی اعتراف کا دن ہے،لیکن میں اعتراف نہیں کروں گا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے کہا اس آئینی بنچ نے صحیح معنوں میں تشریح کرنی ہے، ہلکے پھلکے انداز میں ایک واقعہ سنانا چاہتا ہوں،ہمارے استاد نے بلیک بورڈ پر لکھا توبہ توبہ شراب سے توبہ،استاد نے کہا ایک شخص اس جملے کو پڑھے گا توبہ توبہ شراب سے توبہ،دوسرا شخص یوں بھی پڑھ سکتا ہے، توبہ توبہ اور شراب سے توبہ۔. کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ایک اور مثال بھی دی جاسکتی ہے،انار کلی بازار میں ایک دکان کے باہر لکھا تھا بڑھیا کوالٹی،ایک صاحب نے یوں پڑھ دیا بڑھیا کو الٹی۔
دوران سماعت جسٹس حسن اظہر رضوی نے سلمان راجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا میرے موکل فرسٹ کلاس کرکٹر ہے، نومئی والے دن وہ کرکٹ کھیلنے تو نہیں گیا تھا. بانی پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری کل دلائل کا آغاز کریں گے۔
Comments are closed.