خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے 3 مختلف آپریشنز میں 19 خوارج ہلاک،3 اہلکارشہید
فوٹو: آئی ایس پی آر
راولپنڈی: خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے 3 مختلف آپریشنز میں 19 خوارج ہلاک،3 اہلکارشہید، تینوں سکیورٹی اہلکار فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پشاور کے علاقے متنی میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں 8 خوارج مارے گئے جب کہ ضلع مہمند کے علاقے بازئی میں بھی آپریشن کے دوران 8 خوارج ہلاک ہوئے۔
اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ ضلع کرک میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں 3 خوارج ہلاک ہوئے،دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں 3 جوان شہید ہوئے، شہدا میں لانس حوالدار عباس علی، نائیک محمد نذیر اور نائیک محمد عثمان شامل ہیں۔
فائرنگ کے تبادلے میں غذر کے رہائشی 38 سالہ لانس حوالدار عباس علی، سکردوکے رہنے والے 37 سالہ نائیک محمد نذیر اور اٹک کے رہائشی 37 سالہ نائیک محمد عثمان بھی جام شہادت نوش کر گئے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ ممکنہ خوارج کے خاتمے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جوانوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقوت دیتی ہیں۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 24 اور 25 دسمبر کے دوران جنوبی وزیرستان کے علاقے سراروغہ میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، آپریشن کے نتیجے میں 13 خوارج مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک خوارج سیکورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں سمیت بے گناہ شہریوں کے قتل میں بھی ملوث تھے، علاقے میں پائے جانے والے کسی ممکنہ خارجی کو ختم کرنے کے لئے سینیٹائزیشن آپریشن بھی کیا گیا۔
Comments are closed.