چین کا تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنے پر امریکہ کو منہ توڑ جواب،7 امریکی دفاعی صنعتی کمپنیوں پرپابندیاں عائد کردی

(FILES) This file picture taken on November 6, 2018 shows a Chinese and US flag at a booth during the first China International Import Expo (CIIE) in Shanghai. - With the eyes of the world on Washington for the high-stakes trade talks on May 11-12, 2019 between China and the United States, none will be more focused than those of Chinese exporters who are increasingly worried about the impact of more tariffs. (Photo by JOHANNES EISELE / AFP)
43 / 100

فائل:فوٹو

بیجنگ: چین نے تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنے پر امریکہ کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے 7 امریکی دفاعی صنعتی کمپنیوں اور ان کی انتظامیہ پرپابندیاں عائد کر دیں۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کی وزارت خارجہ نے امریکی فوجی صنعتی کمپنیوں پر پابندی کے حوالے سے بیان میں کہا کہ مذکورہ پابندیاں 27 دسمبر سے نافذ العمل ہوں گی۔
عالمی میڈیا کے مطابق چین کی جانب سے پابندیوں کا شکار ہونے والی امریکی فوجی صنعتی کمپنیوں میں ایرکوم، ہڈسن ٹیکنالوجیز، انسٹیٹو، اوشینیئرنگ انٹرنیشنل، ریتھیون آسٹریلیا، ریتھیون کینیڈا اور سارونک ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ان پابندیوں سے چین میں مذکورہ امریکی کمپنیوں اور ان سے جڑے عملے کے رئیل اسٹیٹ اور دیگر اثاثے منجمد کر دیئے گئے ہیں، پابندیوں کے تحت چینی اداروں اور افراد کو مذکورہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ کسی بھی لین دین، تعاون یا دیگر قسم کے تعامل میں ملوث ہونے سے ممانعت ہو گی۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چینی وزارت خارجہ نے نشاندہی کی ہے کہ امریکا نے حال ہی میں ایک بار پھر ہتھیاروں کی شکل میں بڑی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کا اعلان کیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت ہے، اس سے ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

Comments are closed.