فوجی عدالتیں عام شہریوں کو سزائیں نہیں سناسکتیں،فیصلے چیلنج کریں گے،تحریک انصاف

50 / 100

فوٹو: فائل

راولپنڈی : تحریک انصاف نے سزاوں کا فیصلہ چیلنج کرنے کااعلان، فوجی عدالتیں عام شہریوں کو سزائیں نہیں سناسکتیں،فیصلے چیلنج کریں گے،تحریک انصاف نے ہر فورم پرقانونی جنگ لڑنے کااعلان کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں سے عام شہریوں کی سزاؤں کو مسترد کردیا،عمر ایوب نے کہا فوجی عدالتیں سویلین کو سزا نہیں سناسکتیں، اسد قیصر نے کہا ہے کہ فیصلے کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے۔

عمر ایوب نے ایکس پر بیان میں کہا کہ سویلینز کے خلاف ملٹری کورٹس کی سزاؤں کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، فوجی عدالتوں کی جانب سے پی ٹی آئی کے زیر حراست افراد کے خلاف سنائی گئی سزائیں انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں۔

انھوں نے کہا  زیرحراست افراد عام شہری ہیں اور ان پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا، فوجی عدالتیں جو عام شہریوں کو سزائیں سناتی ہیں بنیادی طور پر کینگرو عدالتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتیں قانونی طور پر ریاست کی عدالتی طاقت کی شراکت دار نہیں ہوسکتیں، مسلح افواج ریاست کے انتظامی اختیار کا حصہ ہیں۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا ایسی عدالتوں کا قیام عام شہریوں سمیت عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، ایسے فیصلوں سے آئین کی بنیادی خصوصیت طاقت کی تقسیم کی نفی ہوئی ہے۔

دوسری طرف سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملٹری کورٹس کا فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،ان ٹرائلز میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہم فیصلوں کی مذمت کرتے ہیں اور اسے ہر فورم پر چیلنج کریں گے،سپریم کورٹ کے فیصلے نے مایوس کیا۔

اسد قیصر نے کہا کہ شہری اپنے بنیادی حق سے محروم کردیئے گئے، عدالتیں کمپرومائز ہوں تو ملک میں مایوسی بڑھے گی، اس وقت عدالتی نظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے جو ملک کیلئے المیہ ہے، ہم انصاف کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

Comments are closed.