فوجی عدالتوں سے 9مئی میں ملوث 25 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیں

53 / 100

فائل:فوٹو
راولپنڈی: فوجی عدالتوں سے 9مئی میں ملوث 25 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی ہیں اور ان میں 25 مجرمان شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کاکہناہے کہ جناح ہاوٴس حملے میں ملوث جان محمد خان کو 10 سال، محمد عمران محبوب کو بھی 10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ محمد احسان کو بھی دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔

جناح ہاؤس حملہ کیس میں سزائیں

  • ضیاء الرحمان، 10 سال قید بامشقت
  • جان محمد خان، 10 سال قید بامشقت
  • محمد عمران محبوب، 10 سال قید بامشقت
  • علی شان، 10 سال قید بامشقت
  • داؤد خان، 10 سال قید بامشقت
  • محمد حاشر، 6 سال قید بامشقت
  • محمد عاشق، 4 سال قید بامشقت
  • محمد بلاول، 2 سال قید بامشقت

پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملہ کیس میں سزائیں

  • شاکر اللہ، 10 سال قید بامشقت
  • رحمت اللہ، 10 سال قید بامشقت
  • عدنان احمد، 10 سال قید بامشقت
  • یاسر نواز، 2 سال قید بامشقت
  • سعید عالم، 2 سال قید بامشقت

پی اے ایف بیس میانوالی حملہ کیس میں سزائیں

  • انور خان، 10 سال قید بامشقت
  • بابر جمال، 10 سال قید بامشقت

بنوں کینٹ حملہ کیس میں سزائیں

  • محمد آفاق، 9 سال قید بامشقت

چکدرہ قلعہ حملہ کیس میں سزائیں

  • داؤد خان، 7 سال قید بامشقت

ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملہ کیس میں سزائیں

  • زاہد خان، 4 سال قید بامشقت
  • خرم شہزاد، 3 سال قید بامشقت

جی ایچ کیو حملہ کیس میں سزائیں

  • عمر فاروق، 10 سال قید بامشقت
  • راجہ احسان، 10 سال قید بامشقت

آئی ایس آئی آفس فیصل آباد حملہ کیس میں سزائیں

  • لئیق احمد، 2 سال قید بامشقت

آئی ایس پی آرکے مطابق 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اور جلاوٴ گھیراوٴ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں۔

آئی ایس پی آرکاکہناہے کہ یہ پرتشدد واقعات پوری قوم کے لیے ایک شدید صدمہ ہیں، اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی اور ملوث ملزمان کے خلاف ناقابل تردید شواہد اکٹھے کیے گئے۔

آئی ایس پی آرکے مطابق کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے لیے بھجوائے گئے جہاں مناسب قانونی کارروائی کے بعد ان مقدمات کا ٹرائل ہوا، 13 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے 7 رکنی آئینی بنچ نے زیر التوا مقدمات کے فیصلے سنانے کا حکم صادر کیا۔

آئی ایس پی آرکاکہناہے کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پہلے مرحلے میں 25 ملزمان کو سزائیں سنائی ہیں، یہ سزائیں تمام شواہد کی جانچ پڑتال اور مناسب قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد سنائی گئی ہیں، سزا پانے والے ملزمان کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے ہیں۔

Comments are closed.