قومی اجلاس میں آج وزراء غائب رہے ،پی پی کااحتجاج، ایوان سے واک آؤٹ
فائل:فوٹو
اسلام آباد:پارلیمنٹرین کا احتجاج ، ڈپٹی اسمبلی کی تنبیہ اور وزیراعظم کو شکایتی خط کا بھی اثر نہ ہوا۔ وزراء آج بھی قومی اسمبلی سے غائب رہے۔ ایوان میں عدم موجودگی پر پیپلز پارٹی اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اجلاس میں اراکین نے پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ بھی اٹھایا۔
اراکین کا مسلسل احتجاج ، قومی اسمبلی کے کسٹوڈین کا ایکشن، وزیراعظم کو خط تک لکھ کر شکایت کی۔ مگر وزرا میں نا مانوں کی مصداق۔۔۔آج بھی ایوان زیریں کے اجلاس میں وزرا غیر حاضر رہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفیٰ کی صدارت میں شروع ہوا تو آغاز میں صرف 18 اراکین اور ایک وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ موجود تھے۔ پیپلزپارٹی نے غیر حاضر وزراء کیخلاف احتجاج ریکارڈکراتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔
نوید قمر نے پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ اٹھاتے ہوئے استفسار کیا کہ قومی ادارے کی دوبارہ نجکاری کی بات ہو رہی ہے، کیا ٹائم فریم رکھا ہے؟ نبیل گبول نے پی آئی اے کے ٹکٹس پر بلیک میلنگ کا انکشاف کردیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے اس بار بہتر صورتحال ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے ایک اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائز ہے۔ پی آئی اے کے زیادہ شیئرز حکومت کے پاس ہی رہیں گے۔
رمیش لال سمیت دیگر ارکان نے ترقیاتی فنڈز نہ ملنے پر اسپیکر ڈائس کے سامنے پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
Comments are closed.