روک سکوتو روکو ! پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں بڑا اضافہ کردیا گیا

50 / 100

فوٹو : فائل

لاہور: صرف سٹاک ایکس چینج ہی نہیں صوبائی ارکان اسمبلی کی سیلریز نے بھی بلندی کا ریکارڈ توڑ دیا، روک سکوتو روکو ! پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں بڑا اضافہ کردیا گیا، پاکستان تحریک انصاف کا تنخواہوں میں اضافہ کرنے پر اعتراض اٹھایا۔

پیر کو پنجاب اسمبلی نے اپنے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا ، جس کے بعدایک ایم پی اے کی تنخواہ 4 لاکھ ہوجائے گی۔

پنجاب اسمبلی کے ارکان کی تنخواہوں میں اضافے کے بل کی منظوری کے بعد اراکین اسمبلی بے حد خوش نظرآئے اور انہوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔

صوبائی اسمبلی میں بل کی منظوری کے بعد اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 76 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ کر دی گئی ہے جبکہ صوبائی وزراء کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار کر دی جائے گی۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 25 ہزار سے بڑھ کر 9 لاکھ 50 ہزار اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ 1 لاکھ 20 ہزار سے بڑھ کر7 لاکھ 75 ہزار ہوجائے گی۔

پارلیمانی سیکرٹریز کی تنخواہ 83 ہزار سے بڑھ کر 4 لاکھ 51 ہزاراور اسپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار ہوجائے گی۔

تنخواہوں میں اضافے کی برکت مشیروں تک بھی پہنچی ہے اور ان کی تنخواہوں میں بھی بڑا اضافہ ہوا ہے،بل کی منظوری کے بعد اب ایڈوائزر کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھ کر 6 لاکھ 65 ہزار ہوجائے گی۔

تنخواہوں میں اضافہ کے بل پر اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے اعتراض اٹھا دیا، انہوں نے کہا کہ کیا یہ بل پارلیمانی قوانین ایکٹ 1972ء کے مطابق ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے اعتراض کے جواب میں اسپیکر ملک احمد خان نے کہا کہ یہ بل موجودہ قوانین کے مطابق بالکل درست ہے اور حکومت کا اچھا اقدام ہے۔

Comments are closed.