پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاجی مظاہرے کے خلاف تھانہ ٹیکسلا میں پہلا مقدمہ درج
فائل:فوٹو
راولپنڈی :پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاجی مظاہرے کے خلاف تھانہ ٹیکسلا میں پہلا مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ میں بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی، وزیر اعلیٰ کے پی علی آمین گنڈاپور، سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی، عمر ایوب، علیمہ خان، اسد قیصر، حماد اظہر، شہریار ریاض سمیت 300 ملزمان نامزد، مقدمہ میں دہشتگردی ایکٹ، ڈکیتی، اقدام قتل سمیت دیگر دفعات شامل ہیں
تھانہ ٹیکسلا میں درج مقدمہ متن کے مطابق بانی پی ٹی ائی نے علیمہ خان کے ذریعے عوام کو 24 نومبر کے احتجاج کا پیغام دیا جنہوں نے 19 نومبر کو الیکٹرانک میڈیا پر اپنا ویڈیو پیغام جاری کرکے یہ پیغام دیا۔
بشری بی بی نے اپنے پیغام میں اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو 5 اور 10 ہزار افراد اکٹھے کرنے کی ہدایت کی، عمران خان کی ایما پر تیمور مسعود، فہد مسعود، سلیم سواتی، شیخ شرجیل، عامر مجتبی نے کارکنوں سمیت پولیس پر چڑھائی کی، ٹیکسلا کے علاقے گانگوں میں عمر ایوب کی سربراہی میں پی ٹی آئی کارکنان نے نعرے بازی کی۔
کارکنان نے سرکاری موٹر سائیکل کو نقصان پہنچایا ڈرائیور کو اغوا کر کے لے گئے، ملزمان نے پولیس ڈرائیور کو اغوا کرنے کے بعد پھینک دیا، ملزمان نے بانی پی ٹی آئی کی ایماء پر سازش مجرمانہ کے تحت پر تشدد احتجاج کیا ملزمان نے خلاف قانون مجمع اکٹھا کر کے کار سرکار میں مزاحمت کی، ملتان ملزمان نے شارہ عام کو بند کر کے عوام کا راستہ روکا شہری زندگی کو مفلوج کیا، ملزمان نے پر تشدد احتجاج کر کے شہریوں کی زندگی کو خطرے میں ڈالا جلاوٴ گھیراوٴ کیا۔
ملزمان نے احتجاج کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلایا، پرتشدد احتجاج پر درج مقدمہ میں بانی پی ٹی ائی، بشری بی بی اور علیمہ خان، سابق صدر عارف علوی، خورشید خان، علی امین گنڈاپور، شریار ریاض، عاطف ریاض، حماد اظہر، اسد قیصر بھی نامزد ہیں۔
Comments are closed.