پی ٹی آئی احتجاج، 24گھنٹے پہلے موٹروے، میٹرو، ٹرانسپورٹ اڈے اور سڑکیں بند کر دی گئیں
فوٹو : سوشل میڈیا
اسلام آباد : پی ٹی آئی احتجاج، 24گھنٹے پہلے موٹروے، میٹرو، ٹرانسپورٹ اڈے اور سڑکیں بند کر دی گئیں، حکومت نے تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر حسب سابق خود جڑواں شہر راولپنڈی اسلام آباد بند کرنے کا عمل آخری اطلاعات تک جاری تھا جبکہ اہم شاہراہیں کنٹینرز لگا کر رات گئے بند کر دی گئیں.
صوبوں سے ایف سی سمیت 30 ہزار پولیس اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے، احتجاج کے پیش نظر شہر کے تمام ٹرانسپورٹ اڈے آج شام سے بند کردئیے گئے ہیں جبکہ پشاور سے اسلام آباد اورلاہور سے اسلام آباد موٹر وے سمیت دیگر موٹر ویز بھی تاحکم ثانی بند کر دی گئی ہیں۔
پنجاب اورسندھ سمیت دیگر صوبوں سے ایف سی سمیت 30 ہزار پولیس اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے۔۔۔ اسلام آباد ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا شہر کے تمام ٹرانسپورٹ اڈے بند کرنے کا بھی حکم جبکہ ہاسٹلز سٹی چٹھہ بختاور سمیت اسلام میں طلبہ ہاسٹلز خالی کرادئیے گئے.
پنجاب سے 19ہزار اہلکار و افسران ، سندھ پولیس اور ایف سی کے 5،5 ہزار اہلکار جبکہ آزاد کشمیر پولیس کی ایک ہزار نفری اسلام آباد پہنچی ہے۔ پولیس اور ایف سی کی نفری کو پولیس لائنز اور اسکولز کی عمارتوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔
راولپنڈی سمیت ڈویژن بھر میں جلسے جلوسوں و اجتماعات پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد ہے جبکہ راولپنڈی، اٹک اور جہلم میں پولیس کی معاونت کیلئے رینجرز کی خدمات بھی طلب کی گئی ہیں۔
احتجاج کے پیش نظر شہر کے تمام ٹرانسپورٹ اڈے آج شام سے بند کردئیے گئے ہیں جبکہ پولیس نے اسلام آباد کے برائیویٹ ہاسٹلز بھی خالی کروا دئیے ہیں۔راولپنڈی اسلام آباد میں ہفتہ کی شب سے میڑو بس سروس غیر معینہ مدت کیلئے بند رہے گی۔
دوسری جانب نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کے مطابق 22 نومبر کی رات 8 بجے سے پشاور سے اسلام آباد موٹروے، لاہور سے اسلام آباد موٹر وے، لاہور سے عبدالحکیم موٹروے، پنڈی بھٹیاں سے ملتان موٹر وے، سیالکوٹ تا لاہور موٹر وے ڈی آئی خان تا ہکلہ موٹر وے مرمت کی وجہ سے تاحکم ثانی بند رہے گی.
احتجاج کے باعث لاہور میں رنگ روڈ کو 23 اور 24 نومبر کو صبح 8 سے 6 بجے تک ٹریفک کےلئے بند رکھا جائے گا، اسلام آباد میں مختلف داخلی راستوں تک کنٹینرز پہنچا ئے گئے ہیں.
جڑواں شہروں میں اتوار کی رات سے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے.
Comments are closed.