آئینی بنچ کی 16 مقدمات پر سماعت،یہ بات ذہن نشین کر لیں آئینی بنچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے،جسٹس محمد علی مظہر

46 / 100

فائل:فوٹو
اسلام آباد:سپریم کورٹ کے 6 رکنی آئینی بنچ نے 16 مقدمات پر سماعت کی،جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے 26ویں آئینی ترمیم کے بعد اب بھی سپریم کورٹ کے پاس ازخود نوٹس لینے کا اختیار ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا اس معاملے کو کسی اور کیس میں دیکھیں گے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں چھ رکنی آئینی بنچ نے دوسرے روز بھی سولہ مقدمات پر سماعت کی۔آئینی بینچ نے وکیل وفاقی محتسب کو جواب کیلئے مہلت دیدی. جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا یاسمین عباسی اب وفاقی محتسب نہیں رہی،ہم کیوں سابق وفاقی محتسب کی طرف جا رہے ہیں. جسٹس محمد علی مظہر نے کہا معاملہ ابھی تو غیر موثر نہیں ہوا،لاہور ہائیکورٹ کے جج وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ وفاقی محتسب کو خاتون کیخلاف ہراسمنٹ کاروائی سے سابق لاہور ہائیکورٹ جج منصور علی شاہ نے روک دیا تھا.وفاقی محتسب نے حکم امتناع پر جسٹس منصور کو توہین عدالت اور وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے. جسٹس منصور علی شاہ اس وقت سپریم کورٹ کے سینئر جج ہیں ۔

عدالت نے ایف آئی اے اور ایف بی آر کو غیر ملکی خفیہ بنک اکاوٴنٹس پر رپورٹ طلب کرلی.عدالت نے لوٹی رقم واپسی پر بھی متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی. عدالت نے کنونشن سینٹر کے نجی استعمال سے متعلق بانی پی ٹی آئی کیخلاف کیس غیر موثر ہونے کے سبب نمٹا دیا ۔

آئینی بنچ کے سامنے انسداد دہشت گردی کے ایک کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی تو وکیل درخواست گزار منیر پراچہ نے کہا اس کیس میں مزید کارروائی کی ضرورت نہیں ہے،26ویں آئینی ترمیم کے بعد اب سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے ہی نہیں سکتی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہاوکیل صاحب ترمیم کے بعد صرف پروسیجر تبدیل ہوا ہے،سپریم کورٹ اب بھی ازخود نوٹس لے سکتی ہے،فرق صرف یہ ہے کہ اب ازخود نوٹس آئینی بنچ میں چلے گا،یہ بات زہن نشین کر لیں آئینی بنچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے. جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہم اس ایشو کو کسی اور کیس میں سنیں گے جب کوئی آئے گا.عدالت نے مقدمہ نمٹا دیا

آئینی بنچ نے بنکنک آرڈیننس کے تحت اپیل کا مقدمہ نمٹا دیا جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی سروس سٹکچر سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے لیڈی ہیلتھ ورکرز سے متعلق تمام مقدمات یکجا کرکے فریقین کونوٹس جاری کردیے.آئینی بنچ نے الجہاد ٹرسٹ بنام وفاق کیس کو غیر موثر ہونے کے سبب نمٹا دیا۔

آئینی بنچ نے عدالتی ملازمین کو اپیل کا حق دینے کے معاملے پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے، جبکہ ایل پی جی کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق کیس کی سماعت دس روز کیلئے ملتوی کردی۔
آئینی بنچ نے اسلام آباد میں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس میں فریقین کو مل بیٹھ کر معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کیوں نہ یہ معاملہ ایس آئی ایف سی کو بھیج دیں. وکیل درخواست گزار نے کہا سپریم کورٹ کے پاس ہی رہنے دیں. جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے کہ خواہش ہے کہ یونیورسٹی بنے اور لوگ پڑھ لکھ جائیں۔

Comments are closed.