اسرائیلی وزیراعظم نے پہلی بار لبنان میں کیے گئے پیجر اور واکی ٹاکی حملوں کی ذمہ داری باضابطہ قبول کرلی

45 / 100

فائل:فوٹو

بیروت : سرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پہلی بار لبنان میں کیے گئے پیجر اور واکی ٹاکی حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے ذمہ داری باضابطہ قبول کرلی۔

عرب میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے وزیر دفاع کو عہدے سے ہٹانے کے بعد اسرائیلی کابینہ کے پہلے اجلاس میں حملوں کا اعتراف کیا، اسرائیلی وزیر اعظم نے کابینہ اراکین کو بتایا کہ انہوں نے حملوں پر اصرار کیا تھا جبکہ سابق وزیر دفاع حملوں کے مخالف تھے۔

ماہ ستمبرمیں لبنان میں ہزاروں پیجر رکھنے والے افراد اور واکی ٹاکی استعمال کرنے والوں پر جاں لیوا حملے اسرائیل نے کیے تھے، اس سے پہلے اسرائیل نے ان حملوں کی سرکاری طور پر ذمہ داری قبول کرنے سے گریز کیا تھا۔

حزب اللہ نے اسرائیل کو ہی ان پیجر حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا، یہ پیجر حملے لبنان میں غیر معمولی خوف و ہراس اور دہشت کا باعث بنے تھے ، یہ حملے دو دن جاری رہے تھے اور پیجر رکھنے والے اور واکی ٹاکیز استعمال کرنے والے ہزاروں لبنانی ان حملوں میں نشانہ بنے تھے۔

ایک اندازے کے مطابق ان پیجر حملوں کے نتیجے میں 40 لبنانی جاں بحق اور 3000 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

ادھر لبنان کی حکومت نے اقوام متحدہ کے ذیلی عالمی ادارہ محنت کے پاس ایک درخواست جمع کرائی ہے جس میں ان دہشت گردانہ حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اسے سزا دینے کا کہا ہے، لبنانی حکومت کے مطابق آئندہ دنوں عالمی تجارتی تنظیم کے پاس بھی اسرائیل کے خلاف درخواست دائر کی جائے گی۔

خبر ایجنسی کے مطابق پہلی بار کسی اعلیٰ ترین اسرائیلی عہدیدار نے لبنان میں پیجر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

Comments are closed.