اغوا اور مزاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،  بدمعاشی کرو گے تو ہم بھی بدمعاشی کریں گے، مولانا

45 / 100

فوٹو:اسکرین شاٹ 

اسلام آباد:جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی ائی کے وفد نے ملاقات کی ہے، وفد چئیرمین بیرسٹر گوہر، حامد خان، سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر اور عمرایوب شامل تھے

مولانا کی رہائش گاہ پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا پی ٹی آئی کےوفد کو خوش آمدید کہتا ہوں،آئینی ترامیم پر مشاورت کا عمل جاری ہے. 

انھوں نے کہا کہ ہم تو بڑی فراخدلی کے ساتھ حکومت کے ساتھ بیٹھے ہیں تجاویز دی ہیں لیکن دوسری طرف سے ہمارے ارکان اسمبلی اور ان کی فیملیز کو اغواء اور ہراساں کیا جا رہا ہے، ہمارے ایک رہنما کی فیملی اب بھی میرے گھر موجود ہے. 

انھوں نے کہا کہ ایسا رویہ ناقابل برداشت ہے، اغوا اور مزاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،  بدمعاشی کرو گے تو ہم بھی بدمعاشی کریں گے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کے پہلے ڈرافٹ کو مسترد کرتے ہیں. 

اگر اتفاق رائے سے ترامیم کرتے ہیں اور افہام و تفہیم کیساتھ آگے بڑھنا ہے تو ہم نے خوش آمدید کہا ہے لیکن زور زبردستی قبول نہیں، 

دو دن قبل بلاول بھٹوکیساتھ بیٹھ کر اس پر طویل بحث کی، جن چیزوں پر اتفاق ہوا اس کا اعلان کرچکے ہیں. 

مولانا فضل الرحمان نے کہا لاہور اجلاس میں ہم متنازعہ شقوں پر بھی اتفاق کے قریب پہنچ چکے تھے تاہم جمعیت علماء اسلام کے اراکین پارلیمنٹ کو اغواء کیا گیا، ہمارے ایک اغواء رکن کے بچے میرے گھر میں بیٹھے ہیں. 

شاہ محمود قریشی کے بہو کو اغواء کیا گیاحکومت اگر ایسے اوچھے ہتھکنڈے اپنائے گی تو ہم مذاکرات کے راستے بند کردیں گے، یہ سیاست کا میدان ہے، جو حرکتیں آپ کررہے ہیں اس سے باز آجائیں. 

انھوں نے کہا کہ ہمارے خلوص اور نیک نیتی کا مذاق نہ اڑائیں ہم صبح تک ان تمام صورتحال کو تبدیل دیکھنا چاہتے ہیں دونوں کام ایک ساتھ نہیں چل سکتے یا مزاکرات کریں یا زبردستی چھوڑیں. 

 اس موقع پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے مہمان نوازی کے شکرگزار ہیں، مولانا فضل الرحمان کیساتھ ہم شریک رہیں، ایک طرف ہم مذاکرات کررہے ہیں ، کمیٹی میں بیٹھے ہیں دوسری طرف ہمارے ایم این ایز اور سینیٹرز کو ہراسا کیا جارہا ہے. 

ان کا کہنا تھا کہ ایوان آپ کا ہے، یہ لوگ آپکے ہیں جیسے قوانین بنانا چاہتے ہیں بنالیں، ہم پھر کسی آئینی ترمیم کا حصہ نہیں ہونگےکل ہماری ایک اور ملاقات ہوگی، سب کچھ فائنل ہوجائے گا. 

انھوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن کا ڈرفٹ متفقہ ہو اسی لیے مولانا سے ملنے آئے ہیں وہ اپوزیشن کا متفقہ مسودہ سامنے لائیں ہم لارجسٹ پارٹی ہیں مولانا کے ساتھ مشترکہ موقف کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں. 

Comments are closed.