گنڈاپور نے واپسی کی ناقابل یقین کہانی سنا دی، سب کچھ کا ذمہ دار آئی جی کو ٹھہرادیا

50 / 100

فوٹو: اسکرین گریب

پشاور : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین گنڈاپور نے واپسی کی ناقابل یقین کہانی سنا دی، سب کچھ کا ذمہ دار آئی جی کو ٹھہرادیا، صوبائی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہامیں خالی جیب تھا، میرے پاس ایک روپیہ نہیں تھا، 12 اضلاع پار کر کے یہاں پہنچا ہوں۔

علی امین گنڈا پور نے کہاآئی جی اسلام آباد نے میری ذاتی گاڑی توڑی، اسلحہ لیا، سامان لے گئے سب معاف ہے، لیکن خیبرپختونخوا ہاؤس کی چیزیں توڑنے کا ناصرف یہ حساب دے گا بلکہ بنا کر بھی دے گا۔

انہوں نے ابھی تک کے پی ہاؤس میں بندے بٹھائے ہوئے ہیں، یہ آئی جی گالی دے کر کہتا ہے کہاں ہے تمہارا وزیر اعلیٰ، ’اوئے آئی جی تیرا باپ یہاں اسمبلی میں کھڑا ہے‘۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں رات بھر کے پی ہاؤس میں ہی تھا، انہوں نے چار چھاپے مارے، لیکن اللہ برحق ہے۔ میں خالی جیب تھا، میرے پاس ایک روپیہ نہیں تھا، 12 اضلاع پار کر کے یہاں پہنچا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد اس فلور پر آکر معافی مانگے گا، ورنہ اس کیخلاف ایف آئی آر کروائیں گے، ’وہ ایف آئی آر پر پیش نہیں ہوگا تو جہاں پر ہوگا اپنی بے عزتی کا بدلہ لے کر دم لیں گے‘۔

کہ پی ٹی آئی کو ختم کرنے کیلئے یہ سب اکھٹے ہوئے ہیں، مجھے اپنے ارکان اور ہاؤس پر فخر ہے، میں پورے ملک کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمیں جلسہ کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی، ہمارے لوگوں کو اغوا کیا گیا، بیانات دلوائے گئے، حکومت کو کس کا خوف ہے، کیوں جلسےکی اجازت نہیں دیتی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت میں مولانا فضل الرحمان اور بلاول نےاحتجاج کیے، ہماری حکومت نے کسی کو احتجاج اور ریلی سے نہیں روکا۔ ’یہ سمجھ رہے تھے ہم ڈی چوک نہیں پہنچ سکیں گے لیکن ہم نے پہنچ کر دکھایا ہے.

علی امین گنداپور نے کہا کہ یہ ہمیں مویشی منڈیوں میں جلسوں کی اجازت دیتے ہیں، کیا ہم جانور ہیں؟ رکاوٹوں کے باوجود ہم ڈی چوک پہنچے، ہمیں ایک ایک کلومیٹر کے فاصلے پر کنٹینرز ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مخالفین کو بار بار موقع دے رہے ہیں کہ ملک کی سالمیت کی خاطر اصلاح کرلو۔ ’مجھے کسی نے نہیں بتایا کہ مجھ پر ایف آئی آر درج ہے اور کس بات کی ایف آئی آر؟ کیا جرم کیا تھا میں نے۔‘

علی امین کا کہنا تھا کہ ہماری جنگ جاری ہے اور ہم یہ جنگ مرتے دم تک لڑیں گے، میری آج کی بات کے بعد ’اگر فیصلہ سازوں نے صحیح سوچ کی طرف قدم نہیں بڑھایا تو سمجھ جانا پوری قوم ، پاکستان کی پوری قوم سے مخاطب ہوں، کہ یہ ہمارے نہیں ہیں پھر، یہ ہمارے وفادار نہیں ہیں.

Comments are closed.