وزیراعلیٰ علی آمین گنڈاپور گرفتار ہوں تب بھی احتجاج جاری رہے گا، ترجمان تحریک انصاف
فوٹو:فائل
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے واضح کیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی آمین گنڈاپور گرفتار ہوں تب بھی احتجاج جاری رہے گا، ترجمان تحریک انصاف کا گنڈاپور کی گرفتاری کی خبروں پر ردعمل.
تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے علی آمین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بڑے لیڈر نہیں ہیں اگر گرفتار کیا بھی جاتا ھے تو احتجاج کو اعظم سواتی لیڈ کریں گے.
ترجمان نے کہا کہ احتجاج ملتوی ہرگز نہیں کیا جائےگا عمران خان پہلے ہی گرفتار ہیں کوئی بڑی بات نہیں احتجاج جاری رکھیں۔
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے بھی احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے پی ٹی آئی پولیٹیکل کمیٹی کا فیصلہ ہے کہ آئینی ترامیم کیخلاف احتجاج کہیں بھی ختم نہیں ہو گا۔
سلمان اکرم راجہ نے ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے اس احتجاج کا مقصد آئین کی روح، بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کا دفاع ہے
یہ احتجاج بڑے گا اور پاکستان کا ہر ذی شعور اس کا حصہ بنے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلی علی آمین گنڈاپور خیبرپختونخوا ہاؤس کے سی ایم کمپاونڈ میں موجود ہیں جہاں بیرسٹر گوہر خان اور دو اہم شخصیت بھی ان کے ساتھ موجود تھے.
بیرسٹر گوہر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا احتجاج کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا، ذرائع کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا کو واپس پشاور بھجوانے کی کوشش کی جارہی ہے اور انھوں یہ فیصلہ عمران خان تک چھوڑا ہے.
اسلام آباد میں جناح ایونیوں پر تحریک انصاف کے کارکنان نیو بلیو ایریا پہنچ گئے،
مظاہرین کو فوج کے اہلکاروں نے روک لیا، مظاہرین کا کہنا ہے فوجی اہلکار ہمارے بھائی ہیں، ہم آپ سے تصادم نہیں چاہتے پر امن احتجاج کر رہے ہیں.
اس سے قبل وزیراعلی خیبرہختونخواہ علی امین گنڈاپورکےقافلے نےاسلام آبادٹول پلازہ عبورکیا پولیس کی شیلنگ جاری رہی اور احتجاجی ریلی کو آگے بڑھنے سے روکنے کی ہرممکن کوشش کی گئی.
علی امین گنڈاپورکےقافلے کوروکبے کیلئے اسلام آبادپولیس کے اہلکارپرانے ٹول پلازہ پرپہنچ گئے،دوسری طرف ٹریفک پولیس نے راولپنڈی سے ترنول جانے والے راستہ کوایک۔بارپھربندکردیا.
خیبرپختونخوا سے وزیر اعلیٰ کی قیادت میں آنے والا قافلہ تمام رکاوٹیں عبور کرتا ہوا راولپنڈی کی حدود میں داخل ہو گیا جبکہ دوسری جانب ڈی چوک میں مظاہرین موجود ہیں.
پولیس، ایف سی اور فورسز کے دستے بھی ڈی چوک اور ملحقہ علاقوں میں موجود، اسلام آباد پولیس نے شیلنگ کرنے کے علاوہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کیا ہے تاہم احتجاج کا سلسلہ پھر بھی جاری ہے.
Comments are closed.