حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کے شہادت کی تصدیق کر دی، جنگ جاری رکھنے کا اعلان

50 / 100

فائل:فوٹو

بیروت: لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصراللہ کے شہادت کی تصدیق کر دی، جنگ جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا ہے گزشتہ رات اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، اس سے چند لمحے قبل فرانس کی جانب سے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصدیق کی گئی تھی۔ حزب اللہ کی جانب سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ آپریشن نیو آرڈر کے نام سے کی جانے والی کارروائی کے دوران بیروت کے نواح میں داہیہ کے علاقے میں حزب اللہ کے سینٹرل ہیڈ کوارٹرز پر کی جانے والی بمباری کے دوران ایک ٹن بارود والے 80 بم گرائے گئے۔

ان حملوں میں حسن نصراللہ کی بیٹی زینب کے علاوہ حزب اللہ کے جنوبی فرنٹ کمانڈر علی الکرکی بھی شہید ہوئے۔

اسرائیلی فورسز نے یہ جاننے کے بعد کہ حسن نصراللہ بنکر میں ہے، بمباری مزید شدید کردی اور کئی بم بنکر پر گرائے جس کے نتیجے میں ان کی شہادت واقع ہوئی۔

اسرائیلی آرمی چیف جنرل ہرزی ہلیوی نے کہا ہے کہ ہماری طرف سے یہ واضح پیغام ہے کہ جو بھی اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ بننے کی کوشش کرے گا اُس سے ہم انتہائی غیر لچک دار طریقے سے نپٹیں گے۔

فرانس کی وزارت خارجہ نے ہفتے کو جاری بیان میں کہا کہ اس کی معلومات کے مطابق حزب اللہ کے رہنما سید حسن نصر اللہ واقعی مارے گئے ہیں۔

حسن نصراللہ اسرائیلی حملے کے بعد محفوظ ہیں ،ایرانی میڈیا

اس سے قبل ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ اسرائیلی حملے کے بعد محفوظ ہیں انہیں حملوں سے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نیوز کے مطابق حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اور تحریک کے ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین مکمل طور پر صحت مند ہیں اور محفوظ ہیں انہیں اسرائیلی حملوں سے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔

ایرانی میڈیا نے یہ دعوی کیا کہ جمعہ کی شام صہیونیوں کا آپریشن ناکامی پر ختم ہو ا ہے اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ نصراللہ اور صفی الدین کو اسرائیلی فضائی حملے کے دوران نشانہ بنایا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج کے ریڈیو کے مطابق ایف-35 طیاروں نے بنکر بسٹر بموں کا استعمال کرتے ہوئے جارحیت کی اور اسرائیلی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے حملے سے کچھ دیر پہلے ہی امریکہ کو آگاہ کر دیا تھا۔

لبنانی میڈیا نے بتایا کہ شہری دفاع کے اہلکار علاقے میں لگنے والی آگ کو بجھانے اور زخمیوں کو نکالنے کا کام کر رہے ہیں۔

لبنان کے نگراں وزیر اعظم نجیب میقاتی نے اس حملے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اسرائیلی ظلم و ستم اور لبنان کے خلاف ہونے والی تباہی کی جنگ کو روکنا چاہیے۔

Comments are closed.