شہرسے باہر3 گھنٹے جلسہ کی بجائے شہروں کے اندراحتجاج کریں گے، عمران خان
فوٹو: فائل
راولپنڈی : بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے شہرسے باہر3 گھنٹے جلسہ کی بجائے شہروں کے اندراحتجاج کریں گے، عمران خان نے کہاکہ یہ شہر سے باہر صرف3 گھنٹے جلسہ کی اجازت دے کر سڑکیں، راستے بند کردیتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اب ہم صرف احتجاج کرینگے چاہے اسلام آباد ہو یا لاہور مینار پاکستان سمیت کہیں بھی۔ چیف جسٹس اب 63 اے کے پیچھے پڑ گیا ہے تاکہ فلور کراسنگ کو جائز قرار دیا جاسکے اور انھیں توسیع مل جائے۔
اڈیالہ جل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ان کو پاور میں رہنے کیلئے ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔ ایس آئی ایف سی کو سرمایہ کاری کیلئے بنایا گیا تھا مگر یہاں تو پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ یہ جو کچھ ہو رہا ہے یہ تین ایمپائرز ہیں اور یہی تین کھلاڑی بھی اور چوتھی ان کیساتھ پی ڈی ایم ملی ہوئی ہے،ان سب کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔قاضی فائز عیسی نے پہلے سے ہی توسیع کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔
انھوں نے کہا ہمارا انتخابی نشان لینے کا چیف جسٹس کا فیصلہ جانبدارانہ تھا، سپریم کورٹ کے ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے میں یہ واضح کر دیا ہے۔ چیف جسٹس نے پہلے الیکشن کے فراڈ کو تحفظ دیا تھا، اب یہ پی ٹی آئی کی نشستیں چھیننا شروع ہوگیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا قاضی فائز عیسی توسیع کے مفاد میں پی ٹی آئی کو کرش کر رہا ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی فیملی جماعتیں ہیں ان کے پارٹی الیکشن کو کوئی نہیں پوچھتا اور ہمارے تین پارٹی انتخابات کالعدم کر دیئے گئے۔
عمران خان نے کہا چیف الیکشن کمشنر کو پتہ ہے کہ جس دن الیکشن کا فراڈ کھلا اس پر آرٹیکل سکس لگے گا،چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں دونوں کا مفاد توسیع میں ہے اگر چیف جسٹس بے قصور تھا تو پنڈی کے کمشنر کے بیان کے بعد اسے کیوں نہیں بلایا؟
چیف جسٹس راولپنڈی کے کمشنر کے اغوا پر بات نہیں کرتا کیونکہ اس کا نام بھی بیچ میں آتا ہے،کس ملک میں کمشنر کو اغوا کیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے ٹربیونلز کی بجائے الیکشن کمیشن کے امپائرز کا فیصلہ کروا دیا تاکہ دو تہائی اکثریت حکومت کو دی جا سکے۔
ان کا کہنا تھا دنیا کے کسی چیف جسٹس نے ایسا نہیں کیا جو پاکستان کا چیف جسٹس کر رہا ہے،مجھے وہ ذہنی طور پر تندرست نہیں لگتا،تھرڈ امپائر بھی توسیع چاہتا ہے اس کے لیے اسے پی ڈی ایم کی ضرورت ہے،اپنے اقتدار کیلئے یہ سپریم کورٹ قانون کی بالادستی اور جمہوریت ملک کے نظام کو تباہ کر رہے ہیں۔
ملک تباہ ہوتا ہے تو انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا ان سب کی جائیدادیں اور پیسہ باہر ہے قوم ایک ایک ڈالر کی بھیک مانگ رہی ہے،ملک میں اخلاقیات کا قتل ہو رہا ہے اور ادارے تباہ ہوچکے ہیں۔
انہوں نے ہمیں جلسہ کا این او سی نہیں دینا تھا اس لیئے ہم اب احتجاج کریں گے اگر یہ این او سی دے بھی دیتے تو انہوں نے ہمیں شہر سے باہر بھیج دینا تھا اور 6 بجے کا وقت دے کر سڑکیں بلاک کر دینی تھیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاپاکستان کیلئے اب شہریوں اور قوم کو نکلنا پڑے گا، اب صرف احتجاج کرینگے، 10 لاکھ لوگ ملک چھوڑ کر جاچکے ہیں، یہ صرف اپنی ذات کیلئے ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔
Comments are closed.